دنیا
Time 17 مئی ، 2022

اسپین کا 16 اور اس سے زائد عمر لڑکیوں کو اسقاط حمل کی اجازت دینے پر غور

حکومت کی جانب سے ماہواری کی چھٹیوں اور اسقاط حمل سے متعلق شق تولیدی صحت کے حوالے سے مجوزہ بل منگل کو کابینہ کے اجلاس میں منظور کیا گیا—فوٹو: بی بی سی
حکومت کی جانب سے ماہواری کی چھٹیوں اور اسقاط حمل سے متعلق شق تولیدی صحت کے حوالے سے مجوزہ بل منگل کو کابینہ کے اجلاس میں منظور کیا گیا—فوٹو: بی بی سی 

اسپین نے ایک مسودہ بل کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت 16 اور 17 سال کی لڑکیوں کے لیے حمل ختم کرنے سے پہلے والدین کی رضامندی کی شرط ختم ہو جائے گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اسپین کی حکومت کی جانب سے ماہواری کے دوران با معاوضہ چھٹیاں دینے اور اسقاط حمل سے متعلق مجوزہ بل منگل کو منظور کیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق نئے بل کا مقصد 2015 میں قدامت پسند  پارٹی کی طرف سے منظور شدہ اسقاط حمل کے سابقہ ​​قانون میں اصلاحات لانا ہے۔اسپین میں حمل کے 14ویں ہفتے تک اسقاط حمل کی اجازت ہے۔

 حکومتی ترجمان ازابیل روڈریگز کا کہنا ہے کہ 'یہ بل جمہوریت کے لیے ایک نیا قدم ہے'۔

واضح رہے کہ اگر اسپین میں یہ قانون منظور ہوگیا تو وہ ملازمت پیشہ خواتین کو ماہواری کے دوران با معاوضہ چھٹیاں دینے والا پہلا یورپی ملک بن جائے گا۔

اسپین کی وزیر مساوات آئیرین مونٹیرو نے گزشتہ دنوں اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’ ہم جلد ایسا قانون منظور کریں گے جس کے تحت ماہواری کے دوران شدید تکلیف کا سامنا کرنے والی خواتین کو بامعاوضہ چھٹیاں لینے کا حق دیا جائے گا اور اس کے اخراجات ریاست برداشت کرے گی۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ بل میں ایام حیض میں شدید تکلیف کا سامنا کرنے والی خواتین کو ماہانہ کم سے کم تین چھٹیاں دینے کی تجویز ہے جبکہ وہ خواتین جن کا اس دوران چلنا پھرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے وہ زیادہ سے زیادہ 5 دن کی چھٹیاں لے سکیں گی البتہ اس کے لیے انہیں میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا۔

اس کے علاوہ اسپین کا کہنا  ہے کہ وہ سروگیسی پر سخت پابندیاں عائد کرے گا،جس پر ملک میں پہلے ہی پابندی ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسپین کی حکومت نے ایک قدم آگے بڑھ کر سروگیسی ایجنسیوں کے اشتہارات پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسپین کی بائیں بازو کی یہ مخلوط حکومت تقریباً چار سال قبل اقتدار میں آئی تھی اور اس نے خواتین کے حقوق کو اپنے اہم مقاصد میں  سے ایک بنا دیا ہے۔

مزید خبریں :