19 مئی ، 2022
لاہور کی عدالت نے کراچی سے لاپتا ہوکر پاکپتن سے ملنے والی دعا زہرہ کے عمر کے تعین کے لیے میڈیکل کی استدعا مسترد کردی جب کہ سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو دعا کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کراچی پولیس کے تفتیشی افسر نے دعا زہرہ کی عمر کے تعین کے لیے میڈیکل کرانے کی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے خارج کرتے ہوئے کہا کہ دعا زہرہ کی مرضی کے بغیر میڈیکل کرانے کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔
اس کے علاوہ عدالت نے دعا زہرا کے والد اور کزن کے خلاف استغاثہ بھی عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردیا۔
دعا زہرہ نے والد اور کزن پر اغوا کی کوشش کا الزام لگایا تھا، عدالت نے کیس میں بار بار آواز دینے کے باوجود کسی کے پیش نہ ہونے پر اسے خارج کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں سماعت
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرہ کے مبینہ اغوا کے کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے دعا کو پیش نہ کرنے پر پولیس پر برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بچی کہاں ہے؟ اس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ دیے گئے پتے پر بچی نہیں ملی اور دعا زہرہ کی گرفتاری نہیں ہوئی۔
تفتیشی افسر کے جواب پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری نہیں ہم نے بچی کو صرف بلایا ہے، بچی پریس کانفرنس کررہی ہے مگرپولیس کو نہیں مل رہی، اس کا مطلب ہے کچھ نہ کچھ گڑبڑہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 24 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے دعا زہرہ کو آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت کی۔