19 مئی ، 2022
حکومت نے ملک کی تیزی سے بگڑتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کیلئے معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر لگژری غیر ملکی اشیاء کی امپورٹ پر مکمل پابندی عائد کردی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے حکومتی فیصلوں پر بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ معاشی ایمرجنسی کی بنیاد پر لگژری آئٹمز کی درآمد پرپابندی لگائی گئی ہے، امپورٹڈ گاڑیوں کی درآمد پر مکمل پابندی لگادی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جیم اور جیولری، چمڑا، چاکلیٹ اور جوسز، سگریٹ کی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔ بڑی گاڑیوں اور موبائل فونز کی درآمد پر بھی مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ امپورٹڈ کنفیکشنری، کراکری، فرنیچر، فش اور فروزن فوڈ، فروٹ اور ڈرائی فروٹ کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میک اپ اور ٹشو پیپرز کی امپورٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
اس کے علاوہ امپورٹڈ امپورٹڈ ہوم اپلائنسز ، امپورٹڈ نجی اسلحہ، جوتوں کی امپورٹ، ساسز، فروزن میٹ، فرنیچر،شیمپو،میک اپ، لگژری میٹرس، سلیپنگ بیگ، جیم، جیلی، سن گلاسز ، میوزیکل آلات، سیلون آئٹمز اور شیونگ کے سامان کی امپورٹ پربھی مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔
مذکورہ اشیاء کی درآمد پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ اشیاء کی پاکستانی روپے میں درآمد کی صورت میں پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اشیاء کے بدلے اشیاء (بارٹر سسٹم) کے تحت اشیاء کی درآمد پربھی پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ اس پابندی کا دو مہینے میں اثر زرمبادلہ کے ذخائر پر آئے گا اور اس پابندی اور دیگر اقدامات سے سالانہ بنیادوں پر 6 ارب ڈالر کے مثبت اثرات معیشت پر ہوں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ کے دور میں ملکی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی، گزشتہ 4 سال میں ملک کی معیشت کو تباہ و برباد کردیا گیا، ملک کے اندر ابھی ایمرجنسی صورتحال ہے، عوام کو موجودہ صورتحال میں قربانی دینا پڑےگی۔