22 مئی ، 2022
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے بلوچستان کے علاقے شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے۔
بلوچستان کے ضلع شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ نے کہا کہ آگ نے اس وقت 40 کلو میٹر جنگل کو راکھ کر دیا ہے، تین افراد شعلوں کی زد میں آکر شہید اور متعدد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
حافظ حمداللہ نے پوچھا کہ 13 دن تک ریاست، صوبائی اور وفاقی حکومتیں خاموش کیوں رہی؟ نا ہی آگ پر قابو پانے کے لیے کسی سطح پر کوئی خاطر خواہ اقدامات ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اب 13 دن گزر جانے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ ایران سے جہاز منگوایا ہے، افسوس صد افسوس کہ ایک ایٹمی ریاست کے پاس آگ بجھانے کے وسائل تک دستیاب نہیں ہیں، ایران سے خیرات میں جہاز لینا پڑھ رہا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ مارگلہ کی پہاڑی میں ٹک ٹاکر لڑکی کی جھاڑیوں کی آگ والی ویڈیو پر اسلام آباد اور میڈیا لرز اٹھا مگر شیرانی کے قدیم قیمتی جنگل کی آگ کو 12 دن تک کہیں بھی زیر بحث نہیں لایا گیا۔
حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا سوال یہ ہے کہ کیا ضلع شیرانی جنگل اور اسلام آباد مارگلہ کے جنگلات میں فرق ہے؟ یا آگ میں فرق ہے یا کمال ٹک ٹاکر لڑکی کا تھا جو حکومت اور میڈیا نے سر پر اٹھایا؟