کیا ٹماٹر وٹامن ڈی کی کمی دور کرسکتے ہیں؟

جین ایڈیٹنگ کے عمل سے گزرنے والا ٹماٹر (بائیں) عام ٹماٹر (دائیں) کے ساتھ / فوٹو بشکریہ جان انز سینٹر
جین ایڈیٹنگ کے عمل سے گزرنے والا ٹماٹر (بائیں) عام ٹماٹر (دائیں) کے ساتھ / فوٹو بشکریہ جان انز سینٹر

وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے اور اب سائنسدانوں نے اس کا ایک نیا حل پیش کردیا ہے۔

ویسے تو مچھلی اور دودھ یا اس سے بنی مصنوعات کو وٹامن ڈی کے حصول کا بہترین ذریعہ قرار دیا جاتا ہے مگر اب صحت کے لیے اس اہم ترین وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنا زیادہ آسان ہوجائے گا۔

سائنسدانوں نے جین ایڈیٹنگ کرسپر کاس 9 ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے ٹماٹروں کو وٹامن کے حصول کا نیا ذریعہ بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

وٹامن ڈی ہڈیوں کی صحت ، مسلز کے حجم  اور دانتوں کے لیے انتہائی اہم ہوتا ہے۔

اگر سائنسدانوں کے نئے طریقہ کار کو کسانوں اور دیگر نے اپنالیا تو ٹماٹروں کے ذریعے ہی وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنا ممکن ہوجائے گا ۔

برطانیہ کے جان انز سینٹر کے ماہرین نے یہ دریافت کی اور ان کا کہنا تھا کہ اس سے نہ صرف انسانی صحت بہتر ہوگی بلکہ ماحولیاتی فوائد بھی حاصل ہوسکیں گے۔

وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد کے لیے سپلیمنٹس کو تجویز کیے جاتے ہیں مگر محققین کا کہنا تھا کہ ٹماٹر کھانا ایک دوا کے مقابلے میں بہت زیادہ بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیشتر افراد پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ نہیں کھاتے مگر ٹماٹر کو لگ بھگ سب ہی کھاتے ہیں تو اس نئی ٹیکنالوجی سے وٹامن ڈی کا حصول زیادہ آسان ہوجائے گا۔

وٹامن ڈی کا حصول غذا کے ساتھ سورج کی روشنی سے بھی ممکن ہوتا ہے اور اسی وجہ سے کئی بار اسے سن شائن وٹامن بھی کہا جاتا ہے ۔

سائنسدانوں نے ٹماٹروں میں وٹامن ڈی کو شامل کرنے کے لیے اسی طرح کے طریقہ کار کو استعمال کیا۔

انسانی جلد میں سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی بنانے والے مرکب کو پرو وٹامن ڈی 3 کہا جاتا ہے اور یہ ٹماٹر کے پودے کے پتوں اور کچے ٹماٹر میں بھی پایا جاتا ہے۔

جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی سے سائنسدانوں نے ٹماٹروں کے پودے میں اس جین کو بلاک کردیا جو پرو وٹامن ڈی 3 کو کولیسٹرول میں بدل دیتا ہے، جس کے بعد ٹماٹر پکنے پر بھی پرووٹامن ڈی موجود رہتا ہے۔

اس کے بعد پرو وٹامن ڈی 3 کو وٹامن ڈی 3 میں بدلنے لیے ٹماٹروں پر یو وی بی روشنی کا استعمال کیا گیا اوردریافت ہوا کہ اس طرح ایک ٹماٹر میں وٹامن ڈی 3 کی مقدار 2 انڈوں یا 28 گرام مچھلی کے برابر ہوگئی۔

اب برطانیہ میں یہ جانچ پڑتال کی جارہی ہے کہ اس طریقہ کار سے سورج کی روشنی میں پودوں کو رکھنے سے بھی پرو وٹامن ڈی 3 کو وٹامن ڈی 3 میں بدلنا ممکن ہے یا نہیں۔

اس حوالے سے نتائج جون 2022 کے آخر تک سامنے آسکتے ہیں اور اگر تجربہ کامیاب رہا تو یو وی بی روشنی کے استعمال کی ضرورت نہیں رہے گی۔

اس کے نتائج سائنسی جریدے جرنل نیچر پلانٹس میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :