25 مئی ، 2022
کافی عرصے سے بھارتی قید میں موجود حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی عدالت نے موت کی سزا سنائی تو قبول کروں گا، زندگی کی بھیک نہیں مانگوں گا۔
حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کے خلاف دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں بھارتی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہو رہی ہے۔
بھارتی عدالت نے 19 مئی کو یاسین ملک پر دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی اور سزا سنانے کے لیے 25 مئی کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کے خلاف مقدمے کا فیصلہ کچھ دیر میں نئی دلی کی عدالت میں سنایا جائے گا اور فیصلہ سنانے کے لیے یاسین ملک کو انتہائی سخت سکیورٹی میں نئی دلی کی عدالت میں پہنچا دیا گیا ہے۔
کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کا بھارتی عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہنا تھا گزشتہ کئی دہائیوں سے گاندھی کے اصولوں پر عمل پیرا رہا ہوں۔
یاسین ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی انٹیلی جنس کسی دہشتگرد سرگرمی میں میرا ملوث ہونا ثابت کر دے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
حریت پسند کشمیری رہنما کا مزید کہنا تھا کسی پُرتشدد سرگرمی میں میرا ملوث ہونا ثابت ہو جائے تو موت کی سزا قبول کر لوں گا، میں سزاسے متعلق کوئی بھیک نہیں مانگوں گا، اپنا فیصلہ عدالت پر چھوڑ دیا ہے۔