02 جون ، 2022
کراچی کے علاقے جیل چورنگی پر سپر اسٹور میں آتشزدگی سے متاثرہ بلڈنگ کی تعمیر میں قواعد کی خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں جن سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) بھی آگاہ تھی۔
ایس بی سی اے بلڈنگ میں قواعدکی خلاف ورزی سے آگاہ تھی تاہم بلڈنگ کے مالک کو نوٹسز بھیجنےکے سوا کوئی کارروائی نہیں کی گئی، اسٹور انتظامیہ کو فائنل شوکاز سوا سال پہلے جاری کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے کو علم تھا کہ پارکنگ کو گودام اور آرکیڈ ایریا کو تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کیاجارہا ہے، فائنل شوکاز میں پارکنگ اور آرکیڈ ایریا میں تعمیرات کو بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔
ایس بی سی اے سوا سال پہلے ہی کمپلیشن کا سرٹیفکیٹ لیے بغیر اسٹور چلانے سے بھی آگاہ تھی۔
ایس بی سی اے کے نوٹس میں اسٹور انتظامیہ کو غیر قانونی تعمیرات خود ہی گرانے کے لیےکہا گیا تھا،27 جنوری 2021 کو جاری فائنل شوکاز میں تین دن کی مہلت دی گئی تھی، فائنل شوکاز کے بعد ایس بی سی اے نے اسٹور انتظامیہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
دوسری جانب متاثرہ بلڈنگ میں قواعد کی خلاف ورزی پر اینٹی کرپشن کی غلفت بھی سامنے آئی ہے۔
اینٹی کرپشن نے 2020 میں بلڈنگ میں غیرقانونی تعمیرات پر انکوائری شروع کی تھی، اینٹی کرپشن کی جانب سے ایس بی سی اے سے متعلقہ دستاویزات طلب کی گئی تھیں، اس دوران 2 سال گزر گئے لیکن اینٹی کرپشن نے اسٹور انتظامیہ کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔
خیال رہےکہ جیل چورنگی پر سپراسٹورکی بیسمنٹ میں گذشتہ روز آگ لگ گئی تھی جس سے ایک شخص بھی جاں بحق ہوگیا تھا، آگ پر اب تک 80 فیصد قابو پایاگیا ہے۔
سینیئر فائر آفیسر عارف منصوری نے جیونیوز کو بتایا کہ بیسمنٹ کے کونوں میں کہیں پر آگ کے شعلے ہیں، دھویں کی وجہ سے اندر جانے میں مشکلات آرہی ہیں، سپراسٹور میں آگ بجھانےکے انتظامات نہیں تھے اور کہیں بھی ہنگامی اخراج نہیں تھا، امید ہے اگلے 6 گھنٹوں میں آگ پر مکمل قابو پالیں گے۔
واضح رہےکہ اسسٹنٹ کمشنر فیروز آباد نے آتشزدگی کے واقعے کے بعد عمارت کو مکمل طور پر کمزور قرار دے دیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر فیروز آباد عاصمہ بتول نے جیونیوز سےگفتگو کرتے ہوئےکہا کہ عمارت کے اطراف کے رہائشیوں کےگھر خالی کرائے جارہے ہیں کیونکہ عمارت مکمل طور پر کمزور ہوچکی ہے، اس کے پانچ پلرز متاثر ہوئے ہیں۔