09 جون ، 2022
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ ملازمین کو گھر کی بجائے اب دفتر آکر کام کرنا ہوگا یا پھر ملازمت کو چھوڑنا ہوگا۔
اب اس حوالے سے ایپل کے سی ای او ٹم کک کا نکتہ نظر سامنے آیا ہے اور انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ ملازمین کی دفاتر میں واپسی کے منصوبوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور ریموٹ ورک دفتری امور کے تمام ماڈلز کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے متوازن ریموٹ ورک (گھر سے کام) کے طریقوں کی آزمائش کی جارہی ہے۔
ٹائم 100 سمٹ کے موقع پر بات کرتے ہوئے ٹم کک نے کہا کہ ہم ہر طرح کے تجربات کررہے ہیں کیونکہ ہمیں اندازہ نہیں کہ کونسا طریقہ کار زیادہ بہتر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسے طریقہ کار کو تلاش کررہے ہیں جو ریموٹ ورک اور دفاتر میں کام کرنے کا بہترین امتزاج ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ دفاتر میں لوگوں کی موجودگی میں میٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں مگر ورچوئل میٹنگ بھی بری نہیں بلکہ کچھ مختلف ہے۔
واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل ایپل کی جانب سے دیگر کچھ کمپنیوں کے مقابلے میں ملازمین کی دفاتر میں واپسی کے لیے سخت مؤقف اپنایا گیا تھا، جس کے بعد کمپنی کے سابق مشین لرننگ ڈائریکٹر آئن گڈ فیلو مستعفی ہوگئے تھے۔
ایپل کے سی ای او نے کہا کہ دفاتر آنے اور گھر میں کام کرنے کے فوائد پر مبنی ہائبرڈ ماڈل اس وقت استعمال ہونے والے ماڈل سے کافی مختلف ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں آغاز ٹھیک نہیں اور اس طریقہ کار میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔