مہنگائی کو روکنے کے لیے برطانیہ میں مسلسل 5 ویں بار شرح سود میں اضافہ

اس اضافے کے بعد شرح سود ایک فیصد سے بڑھ کر 1.25 فیصد ہوگئی ہے / رائٹرز فوٹو
اس اضافے کے بعد شرح سود ایک فیصد سے بڑھ کر 1.25 فیصد ہوگئی ہے / رائٹرز فوٹو

برطانیہ میں مہنگائی کی روک تھام کے لیے شرح سود میں مسلسل 5 ویں بار اضافہ کردیا گیا ہے۔

بینک آف انگلینڈ کی جانب سے شرح سود کو ایک فیصد سے بڑھا کر 1.25 فیصد کردیا گیا ہے جو 13 سال میں سب سے بلند سطح ہے۔

یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب ایندھن اور توانائی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے سے مہنگائی نے عوام کو متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔

برطانیہ میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد تک پہنچ چکی ہے جو 40 سال کی بلند ترین سطح ہے اور بینک آف انگلینڈ نے خبردار کیا ہے کہ 2022 میں یہ شرح 11 فیصد سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

بینک کے مطابق توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے اکتوبر میں طرز زندگی کے اخراجات میں 11 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔

بینک آف انگلینڈ نے دسمبر 2021 میں شرح سود میں پہلا اضافہ کیا تھا اور اس کے بعد مزید 4 بار ایسا کیا گیا۔

بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے 9 میں سے 6 اراکین نے شرح سود کو بڑھا کر 1.25 فیصد کرنے کا کہا جبکہ باقی 3 نے اس شرح کو 1.5 فیصد کرنے کے لیے ووٹ دیا۔

شرح سود میں اضافے کے بعد قرض لے کر گھر خریدنے والوں کو  ہر ماہ 16 سے 25 پاؤنڈ اضافی ادا کرنا ہوں گے۔

مزید خبریں :