04 جولائی ، 2022
کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین رمیز راجاکی کراچی میں سابق کرکٹرز کے ساتھ ملاقات کی دلچسپ اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک سابق ٹیسٹ کرکٹر نے رمیز راجا کوپاکستانی ٹیم کی سلیکشن میں ہونے والی بے قاعدگیوں اور میرٹ کو نظر انداز کرنے پر اپنے شدید تحفظات ظاہر کیے ہیں، ساتھ ہی کچھ نے مفت علاج کا مطالبہ کیا ہے جب کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے موضوع کو رمیز راجا نظر انداز کرگئے۔
ایک کرکٹر نے کراچی ہائی پرفارمنس سینٹر میں انگلینڈ سے سابق ٹیسٹ کرکٹر شاہد محبوب کو بلا کر ملازمت دینے پر اعتراض کیا جب کہ کراچی میں موجود کرکٹرز اقبال قاسم اور سکندر بخت نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔
پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سابق چیئرمین اقبال قاسم نے کہا کہ مجھے ایک واٹس ایپ کے ذریعے مدعو کیا گیا تھا، میری سنیارٹی کو نظر انداز کرکے کسی نے فون کرنے کی زحمت نہیں کی۔
عینی شاہدین کے مطابق ملاقات کرنے والوں میں کچھ کرکٹرز بورڈ کے ملازم تھے اور کچھ ملازمت چاہتے تھے، ایک کرکٹر نے کراچی کے اسپورٹس آرگنائزر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو سندھ کی ٹیم میں آنا ہے تو اس آرگنائزر کی ٹیم کو جوائن کرنا لازمی ہے۔
ملاقات میں ماضی کے عظیم بیٹسمین جاوید میاں داد، سابق کپتان وسیم باری کے علاوہ کئی ٹیسٹ اور کچھ فرسٹ کلاس کرکٹرز موجود تھے، کراچی میں ہونے والی ملاقات میں وہ اپنی پالیسیوں کے بارے میں کرکٹرز کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔
رمیز راجا نے کرکٹرز سے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس 250 کرکٹرز ملازم ہیں، آپ میں سے کوئی پی سی بی جوائن کرنا چاہتا ہے تو ہاتھ اٹھائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رمیز راجا نے ایک کھلاڑی کے یوٹیوب چینل پر ان کے انداز پر شدید تحفظات دکھائے، سابق ٹیسٹ کرکٹر تنویر احمد نے ملاقات کے بعد اپنے وی لاگ میں کہا میں کرکٹ بورڈ میں نہیں آسکتا کیوں کہ وہاں میرٹ کا سسٹم نہیں ہے، میں کرکٹ بورڈ میں کام نہیں کرنا چاہتا میرا ان سے ذاتی اختلاف نہیں۔