10 جولائی ، 2022
ٹیکنالوجی فرم اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور دنیا کو لاحق مسائل کے حوالے سے اکثر اپنی رائے کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔
آئیے جانتے ہیں ان کی نظر میں انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ کیا ہے؟
اس کا جواب انہوں نے ایک ٹوئٹ میں دیا اور وہ تھا شرح پیدائش میں کمی۔
7 جولائی کو ایک ٹوئٹ میں ایلون مسک نے کہا کہ وہ دنیا میں آبادی کی کمی کے 'بحران' پر قابو پانے کے لیے اپنی ہر ممکن بہترین کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا 'شرح پیدائش میں کمی انسانیت کو درپیش سب سے بڑا خطرہ ہے'۔
ایلون مسک نے یہ بات اس وقت کہی جب ایک رپورٹ میں عدالتی دستاویزات کے حوالے سے انکشاف ہوا تھا کہ 'نومبر 2021 میں ایلون مسک نے خفیہ طور پر اپنی نیورو ٹیکنالوجی فرم 'نیورالنک' کی ایک اعلیٰ ایگزیکٹو شیون زیلیس کے ساتھ جڑواں بچوں کو خوش آمدید کہا'۔
یہ انکشاف 6 جولائی کو اس وقت ہوا جب امریکی ویب سائٹ’بزنس انسائیڈر‘ نے ایلون مسک کی کچھ عدالتی دستاویزات حاصل کیں جن میں جڑواں بچوں کے نام تبدیل کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی تاکہ بچوں کے ناموں کے ساتھ ان کے والد کا نام جُڑ سکے۔
جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد اب ایلون مسک کے 9 بچے ہوگئے ہیں، اس سے قبل ان کی پہلی اہلیہ جسٹن مسک کے ساتھ 5 بچے ہیں جب کہ گرل فرینڈ کینیڈین گلوکارہ گرائمز سے 2 بچے ہیں۔
البتہ جڑواں بچوں کی پیدائش کے حوالے سے ایلون مسک یا شیون زیلیس نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
ایلون مسک ماضی میں بھی شرح پیدائش میں کمی کے حوالے سے خدشات ظاہر کرچکے ہیں۔
2017 میں ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ دنیا کی آبادی بہت تیزی سے منہدم ہو رہی ہے مگر بہت کم افراد کو اس کی پروا ہے۔
اسی طرح 2021 میں انہوں نے کہا تھا کہ آبادی میں کمی مستقبل کی تہذیب کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
آبادی میں کمی سے ایلون مسک کے فکرمند ہونے کی ایک وجہ مریخ پر آبادی کے لیے لوگوں کی تعداد نہ ہونے کا خیال بھی ہے۔
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس اس دہائی کے آخر تک انسانوں کو مریخ پر پہنچانے کی خواہشمند ہے۔