08 جولائی ، 2022
سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی طیبہ گل کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے میری ویڈیوز حاصل کر کے نیب میں اپنے کیس بند کر ا لیے۔
جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے میری ویڈیوز حاصل کر کے نیب میں اپنے کیس بند کر ا لیے اور مجھے انصاف فراہم کرنے کا وعدہ کر کے ڈیڑھ ماہ وزیراعظم ہاؤس میں رکھا۔
طیبہ گل نے کہا کہ جنسی ہراسانی کی شکایت وزیراعظم کے پورٹل پر کی تو وزیراعظم کے سیکرٹری اعظم خان اور طاہر اے خان نے مجھے بلوا لیا اور مجھ سے ویڈیوز حاصل کر لیں،ایک دو دن بعد وہ ویڈیوز میری اجازت کے بغیر ٹی وی پر چلائی گئیں اور پھر میری تردید بھی چلا دی گئی اور میں نے اس بات پر احتجاج بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جاوید اقبال کی جنسی ہراسانی کی شکار اور بھی خواتین مجھ سے رابطے میں ہیں،اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم پر بھی نیب کا بہت دباؤ تھا کہ طیبہ گل کو نہ بلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جاوید اقبال اب بھی لاپتا افراد کمیشن کے سربراہ ہیں،کسی اور ملک میں ہوتے تو جیل جا چکے ہوتے۔
اس کے علاوہ طیبہ گل نے عمران خان اور جاوید اقبال کے علاوہ اور بھی متعدد کرداروں کے نام لیتے ہوئے کہا کہ نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کے سامنے میرا دوپٹہ کھینچا گیا، میرے کپڑے اتارے گئے اور میری ویڈیو بنائی گئی جو بعد میں یہ لوگ میرے شوہر کو دکھاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں شوہر سے ملنے جاتی تو عمران ڈوگر مجھے دھمکیاں دیتا تھا جبکہ ترجمان نیب نوازش نے جھنگ آ کر مجھ سے کہا کہ چیئرمین نیب سے صلح کر لیں اور مجھے پنجاب کے کئی اضلاع سے پولیس کی کالز آنے لگیں تو میں نے تنگ آ کر جاوید اقبال کی ویڈیوز کے اسکرین شاٹ کے ساتھ سابق وزیراعظم عمران خان کے پورٹل پر شکایت درج کرائی تھی۔
طیبہ گل کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں جو بھی الزام لگایا درست لگایا،چاہیں تو آڈیو ویڈیو کی فارنزک کرا لیں۔