جیف بیزوس کی 40 کروڑ پاؤنڈز کی کشتی تنازع کی وجہ کیوں بن گئی؟

جیف بیزوس / فائل فوٹو
جیف بیزوس / فائل فوٹو

ایمازون کے بانی جیف بیزوس دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں اور بہت جلد وہ دنیا کی سب سے بڑی یاٹ یا کشتی کے مالک بھی بن جائیں گے۔

مگران تک یہ یاٹ پہنچے گی کیسے، یہ ضرور ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے کیونکہ جہاں اسے تیار کیا جارہا ہے، اس شہر نے کشتی کے گزرنے کے لیے ایک تاریخی پل کو توڑنے سے انکار کردیا ہے۔

نیدرلینڈز کے شہر روٹر ڈیم میں جیف بیزوس کی 121 میٹر لمبی یاٹ کو تیار کیا جارہا ہے اور شہری انتظامیہ کی جانب سے پل کو توڑنے کی اجازت نہ دینے پر یہ منصوبہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔

فروری 2022 میں روٹر ڈیم کی انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ جیف بیزوس کی یاٹ کے لیے شہر کے تاریخی ڈی ہیف برج کو عارضی طور پر توڑنے کے لیے تیار ہیں۔

40 کروڑ برطانوی پاؤنڈز مالیت کی یہ کشتی ایک مقامی شپ یارڈ اوشیانو میں تیار کی جارہی ہے۔

شپ یارڈ کی جانب سے حکام سے درخواست کی گئی تھی کہ پل کے درمیانی حصے کو عارضی طور پر نکال دیا جائے تاکہ کشتی وہاں سے گزر کر کھلے سمندر میں جاسکے۔

مگر اب روٹرڈیم سٹی کونسل کے ایک رکن نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ شپ یارڈ کمپنی نے پل کو توڑنے کے لیے درخواست نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ وہ تاریخی پل ہے / فائل فوٹو
یہ وہ تاریخی پل ہے / فائل فوٹو

دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک کے لیے تاریخی پل کو توڑنے کا خیال متعدد افراد کو پسند نہیں آیا تھا اور ہزاروں افراد نے جیف بیزوس کی یاٹ پر گندے انڈے مارنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

اس منصوبے پر 5 ہزار کے قریب افراد نے دستخط کیے ہیں جبکہ 16 ہزار سے زیادہ نے دلچسپی ظاہر کی۔

جیف بیزوس کی یاٹ کو دنیا کی سب سے بڑے سیلنگ یاٹ قرار دیا جارہا ہے جو 2022 میں کسی وقت مکمل ہوجائے گی۔

مگر ابھی یہ واضح نہیں کہ پل کو اپنی جگہ سے ہٹائے بغیر یاٹ کو علاقے سے نکالنا کیسے ممکن ہوگا۔