ایلون مسک ٹوئٹر خریدنے کے معاہدے سے دستبردار

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک ٹوئٹر خریدنے کے معاہدے سے دستبردار ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعے کے روز  یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے پاس جمع کروائے گئے  دستاویزات کے مطابق ایلون مسک نے  کہا ہے کہ  ٹوئٹر انتظامیہ جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی اس لیے میں سوشل میڈیا کمپنی کو خریدنے کے اپنے معاہدے سے دستبردار ہورہا ہوں۔

رپورٹس کے مطابق  مسک کی جانب سے  یہ بھی دلیل دی گئی کہ ٹوئٹر کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کرنے کے فیصلے نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

اس سے قبل واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایلون مسک کی ٹیم کا خیال ہے کہ وہ ٹوئٹر پر جعلی اور اسپام اکاؤنٹس کی تعداد کے ڈیٹا کی تصدیق کرنے کے قابل نہیں اور اس وجہ سے کمپنی کی خریداری کے لیے سرمایہ اکٹھا کرنے کا عمل تعطل کا شکار ہے۔

خیال کیا جارہا ہے کہ  ایلون مسک کے اس فیصلے سے ٹیسلا کے بانی اور ٹوئٹر انتظامیہ کے درمیان ایک زبردست قانونی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ  رواں سال اپریل کے آخر میں  ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان  44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا  کمپنی خریدنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔

مگر ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایلون مسک نے کہا کہ وہ اس معاہدے پر پیشرفت اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے اسپام اور فیک اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں مزید تفصیلات ان کے حوالے نہیں کی جاتیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جعلی اکاؤنٹس کی تعداد ٹوئٹر کے بزنس کی جانچ پڑتال کا حصہ ہے کیونکہ یہ کمپنی زیادہ تر آمدنی اشتہارات سے حاصل کرتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایلون مسک کے ڈیل سے دستبردار ہونے کے بعد ٹوئٹر کے چیئرمین بریٹ ٹیلر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ'ٹوئٹر بورڈ  مسک کو معاہدے کی پاسداری کرنے پر مجبور  کرنے کیلئے قانونی کارروائی کرے گا'۔

خیال رہے کہ معاہدے میں کہا گیا تھا کہ اگر ایلون مسک ٹوئٹر کو خریدنے کا ارادہ بدلتے ہیں تو معاہدے کے تحت انہیں بینک فیس کی مد میں ایک ارب ڈالرز ادا کرنا ہوں گے۔

مزید خبریں :