ایلون مسک کا ٹوئٹر خریدنے کا معاہدہ منسوخ ہونے کے قریب

واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا / فوٹو بشکریہ سی نیٹ
واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا / فوٹو بشکریہ سی نیٹ

اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک ٹوئٹر کو خریدنے کے معاہدے پر عملدرآمد نہیں کریں گے۔

یہ دعویٰ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایلون مسک کا ٹوئٹر خریدنے کا معاہدہ مشکلات کا شکار ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی ٹیم کا خیال ہے کہ وہ ٹوئٹر پر جعلی اور اسپام اکاؤنٹس کی تعداد کے ڈیٹا کی تصدیق کرنے کے قابل نہیں اور اس وجہ سے کمپنی کی خریداری کے لیے سرمایہ اکٹھا کرنے کا عمل تعطل کا شکار ہے۔

یہ ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان خریداری کے معاملے پر جاری تنازع میں نیا موڑ ہے۔

ٹوئٹر کے ایک ترجمان نے اس حوالے سے جون میں جاری کیے جانے والے ایک بیان کی نشاندہی کی۔

اس بیان میں کہا گیا تھا کہ ٹوئٹر کی جانب سے خریداری کے معاہدے کو مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کے تحت ایلون مسک کو معاہدے پر عمل کرنے پر مجبور کیا جائے گا۔

اس معاہدے کی منظوری ابھی ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز نے ایک خصوصی اجلاس میں دینی ہے۔

21 جون کو ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایلون مسک کو کمپنی کی فروخت کی توثیق کرتے ہوئے اپنے شیئر ہولڈرز کو مشورہ دیا تھا کہ وہ سوشل نیٹ ورک کی فروخت کے 44 ارب ڈالرز کے مجوزہ معاہدے کے حق میں ووٹ دیں۔

ایلون مسک نے اپریل 2022 کے آخر میں 44 ارب ڈالرز میں خریدنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

مگر ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایلون مسک نے کہا کہ وہ اس معاہدے پر پیشرفت اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے اسپام اور فیک اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں مزید تفصیلات ان کے حوالے نہیں کی جاتیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جعلی اکاؤنٹس کی تعداد ٹوئٹر کے بزنس کی جانچ پڑتال کا حصہ ہے کیونکہ یہ کمپنی زیادہ تر آمدنی اشتہارات سے حاصل کرتی ہے۔

ویسے تو ایلون مسک نے 44 ارب ڈالرز سے کم میں ٹوئٹر کو خریدنے کا عندیہ بھی ظاہر کیا مگر ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ اس کا قیمت میں کمی کا کوئی ارادہ نہیں۔

ایلون مسک کے مطالبے پر کمپنی کی جانب سے ڈیٹا بھی ٹیسلا کے بانی کے حوالے کیا گیا تھا۔

7 جولائی کو ٹوئٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ روزانہ 10 لاکھ اسپام اکاؤنٹس ڈیلیٹ کررہی ہے۔

خیال رہے کہ اگر ایلون مسک ٹوئٹر کو خریدنے کا ارادہ بدلتے ہیں تو معاہدے کے تحت انہیں بینک فیس کی مد میں ایک ارب ڈالرز ادا کرنا ہوں گے۔

مزید خبریں :