14 جولائی ، 2022
وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ حملہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی بریت کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
وفاق نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے ذریعے عمران خان کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔
وفاق کی جانب سے دائر درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بریت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کیا لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ عمران خان کے ارتکابِ جرم کے کافی دستاویزی اور ویڈیوز ریکارڈ پر ہیں۔
وفاق کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے عینی شاہدین کے بیانات کو نظرانداز کر کے عمران خان کو بری کیا اور پبلک پراسیکیوٹرز نے خلاف قانون عمران خان کی بریت کی حمایت کی۔
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 29 اکتوبر 2020 کو پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان کی بریت کا فیصلہ سنایا تھا۔