Time 15 جولائی ، 2022
صحت و سائنس

وہ غذا جو آپ کو ڈپریشن اور ذہنی امراض سے ہمیشہ دور رکھے

یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو
یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

کہا جاتا ہے کہ ایک سیب روزانہ کھانا ڈاکٹر کو ہمیشہ دور رکھتا ہے، اب اس میں کہاں تک حقیقت ہے، اس سے قطع نظر یہ عادت ذہنی امراض کو ضرور آپ سے دور رکھ سکتی ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

آسٹن یونیورسٹی کے کالج آف ہیلتھ اینڈ لائف سائنسز کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ پھل زیادہ کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان کی ذہنی صحت بہتر رہنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جبکہ وہ ڈپریشن کی علامات کو کم رپورٹ کرتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اکثر پھل کھانا ہماری ذہنی صحت کے لیے توقع سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

درحقیقت تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نمکین اشیا جیسے چپس کو پسند کرنے والے افراد کی جانب سے انزائٹی کو رپورٹ کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 428 بالغ افراد کو شامل کیا گیا تھا اور دیکھا گیا کہ پھلوں، سبزیوں، میٹھی اور نمکین اشیا کو کھانے سے ذہنی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مختلف عناصر جیسے عمر، عمومی صحت اور ورزش کو مدنظر رکھنے کے بعد محققین نے دریافت کیا کہ غذائیت سے بھرپور پھل یا ناقص غذائیت والی نمکین اشیا دونوں ہی ذہنی صحت پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ سبزیاں کھانے اور ذہنی صحت کے درمیان کوئی براہ راست تعلق موجود نہیں۔

تحقیق کے مطابق لوگ جتنا زیادہ پھل کھاتے ہیں ان میں ڈپریشن کا امکان اتنا کم ہوتا ہے اور ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے۔

اس کے مقابلے میں زیادہ نمکین اشیا کھانے والے افراد کی جانب سے ذہنی مسائل کو زیادہ رپورٹ کیا جاتا ہے بالخصوص انزائٹی، تناؤ اور ڈپریشن کو۔

محققین نے بتایا کہ اس حوالے سے ہم بہت کم جانتے ہیں کہ غذا کس طرح ذہنی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے اور ہم نے بھی اس تحقیق میں براہ راست وجہ کی جانچ پڑتال نہیں کی، مگر نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ناقص غذا کا استعمال ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر تحقیقی رپورٹس میں پھلوں و سبزیوں اور ذہنی صحت کے درمیان ایک تعلق کو دریافت کیا گیا، مگر پھلوں اور سبزیوں کو الگ الگ کرکے جائزہ نہیں لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پھلوں اور سبزیوں دونوں میں اینٹی آکسائیڈنٹس، فائبر اور اہم غذائی اجزا ہوتے ہیں جو دماغی افعال کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہیں، مگر یہ اجزا سبزیوں کو پکانے میں ضائع ہوجاتے ہیں جبکہ پھلوں کو خام حالت میں کھایا جاتا ہے، جس سے وہ ذہنی صحت پر زیادہ ٹھوس اثرات مرتب کرتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :