17 جولائی ، 2022
پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے ساتھ ایف سی اہلکاروں کی موجودگی کے حوالے سے کمانڈنٹ ایف سی صلاح الدین محسود کی وضاحت کے بعد نئے سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی شہباز گِل کے ساتھ فرنٹیئر کانسٹیبلری کے مسلح اہلکاروں کی موجودگی کی اطلاع پر پنجاب پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مظفر گڑھ کی فیکٹری میں موجود شہباز گِل اور مبینہ ایف سی اہلکاروں کو گھیرے میں لے لیا۔
پی ٹی آئی امیدوار معظم جتوئی نے فیکٹری میں ایف سی اہلکاروں کی موجودگی کا اعتراف بھی کر لیا اور کہا کہ وہ یہاں ہیں لیکن ان کی موجودگی قانونی ہے یا غیر قانونی؟ اس کا جواب خود شہباز گِل دیں گے۔
کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) صلاح الدین محسود نے اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ ہماری ایف سی کے اہلکار نہیں ہیں، شہباز گل کے ساتھ پرائیویٹ ادارے کے اہلکار ہیں۔
صلاح الدین محسود نے کہا کہ ایف سی کا حاضر سروس یا ریٹائرڈ اہلکار شہباز گل کے ساتھ نہیں ہے، وزارت داخلہ کے حکم پر بنی گالا میں سابق وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی کے لیے ایف سی کی ایک پلاٹون تعینات ہے، ایف سی کی پلاٹون بنی گالا میں سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہی ہے۔
کمانڈنٹ ایف سی صلاح الدین محسود کی وضاحت کے بعد نئے سوالات کھڑے ہو گئے ہیں کہ بغیر نمبر پلیٹ ایف سی جیسی گاڑی استعمال کرنے والی ایف سی کی وردی جیسی وردی پہنے پرائیویٹ گارڈز کیسے پنجاب میں دندناتے پھر رہے ہیں؟