29 جولائی ، 2022
صارفین کی تنقید کے بعد انسٹاگرام نے فوٹو شیئرنگ ایپ میں کی جانے والی چند تبدیلیوں کو ریورس کردیا ہے۔
میٹا کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ کے حوالے سے صارفین کا اعتراض تھا کہ وہ ٹک ٹاک جیسا بننے کی کوشش کررہی ہے۔
انسٹاگرام میں سب سے زیادہ فالو کی جانے والی خاتون کائیلی جینر اور ان کی بہن کم کارڈیشین کی جانب سے میٹا کی زیرملکیت ایپ کو ٹک ٹاک جیسا بنانے پر تنقید کی گئی تھی۔
اس تنقید کے بعد انسٹاگرام کی جانب سے چند تبدیلیوں کو ریورس کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ان میں سے ایک تبدیلی ایپ میں پوسٹس کے لیے ٹک ٹاک کی طرح فل اسکرین ہوم فیڈ بھی ہے جس کی آزمائش اب ختم کردی گئی ہے۔
اسی طرح الگورتھم میں ایسی تبدیلیاں نہ لانے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے جن کا مقصد صارفین کے پاس ایسے اکاؤنٹس کی ویڈیوز دکھانا تھا جن کو وہ فالو نہیں کرتے۔
انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسری نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ 'میں خوش ہوں کہ ہم نے خطرہ مول لیا، اگر ہم ایسا نہ کریں تو ہم زیادہ بڑا سوچ نہیں سکتے'۔
انہوں نے کہا کہ مگر ہمیں اپنے اقدامات کے حوالے سے دوبارہ سوچنا ہوگا، ہم نے بہت کچھ سیکھا اور ہم نے چند نئے اضافے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کائیلی جینر اور ان کی بہن کم کارڈیشین نے ایک پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ انسٹاگرام کو پھر سے انسٹاگرام بنایا جائے۔
اس پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ٹک ٹاک بننے کی کوشش ختم کی جائے، ہم صرف دوستوں کی اچھی تصاویر دیکھنا چاہتے ہیں۔
انسٹاگرام کے متعدد صارفین نے بھی شکایت کی تھی کہ ان کی ہوم فیڈ پر غیر ضروری ویڈیوز کی بھرمار ہوگئی ہے۔
اس پر ایڈم موسری نے 26 جولائی کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ کمپنی کی جانب سے ایپ میں ویڈیو کو ترجیح دیے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مگر 28 جولائی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے تسلیم کیا کہ انسٹاگرام کو کچھ زیادہ ہی بدل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نئے ہوم فیڈ ڈیزائن پر لوگوں نے شکایات کی ہیں اور ایپ کے استعمال کی شرح میں کمی آئی، تو ہمیں لگا کہ ایک بڑے قدم کو پیچھے لینے کی ضرورت ہے اور تعین کرنا ہوگا کہ کس طرح آگے بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسٹاگرام میں ریکومینڈڈ پوسٹس کی شرح کو صارفین کی شکایات کے بعد کم کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ انسٹاگرام ایپ حالیہ مہینوں میں بہت تیزی سے تبدیل ہوئی ہے کیونکہ کمپنی کی جانب سے ٹک ٹاک کے مقابلے کے لیے ریلز پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔