30 جولائی ، 2022
پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کی ورکنگ کمیٹی کی جانب سے پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت کو صدارت سے الگ کرنے کے فیصلے پر وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
گزشتہ دنوں مسلم لیگ ق کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں پارٹی کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کو صدارت سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
تاہم اس اجلاس پر ان کے چھوٹے بھائی چوہدری شفاعت نے بھی اعتراض کیا تھا۔
اب چوہدری شجاعت کے بیٹے و وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے بھی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
چوہدری سالک کا کہنا تھاکہ چوہدری شجاعت کو پارٹی سے نکالنے کی بات کر نا اپنی ذہنی حالت بتانے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے ملکی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دینے اور فرد واحد کو نوازنے کے بجائے سیاسی شعور کے مطابق ملک و قوم کو انتشار سے بچانے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ چوہدری شجاعت کی ذہنی صحت غلامانہ ذہنیت سےکہیں زیادہ بہتر ہے۔