31 جولائی ، 2022
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک اس نہج پر پہنچا لیکن اتحادی حکومت نے مشکل فیصلے کر کے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ درآمدات میں کمی آئی ہے جو کہ خوش آئند ہے، درآمدات میں کمی کے باعث روپےکی قدر مستحکم ہو رہی ہے، ماضی کی حکومت کی پالیسیوں کے باعث تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا تھا، کوشش کر رہے ہیں کہ مقامی صنعت کو فروغ دیں۔
سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ خان صاحب پوچھتے ہیں ذمہ دار کون ہے، خان صاحب، ہر شعبے کی تنزلی کے ذمہ دار آپ ہیں، ہم نے بڑا مشکل بجٹ دیا ہے کیونکہ خان صاحب پاکستان کو اس نہج پر چھوڑ کر گئے، اس ماہ بجلی کے بل میں اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ آئی ہے، آپ نے جی ڈی پی اور معیشت خراب کی، گردشی قرضہ 1400 ارب روپے بڑھایا، ایک پیسے کا بھی ٹرانسمیشن نقصان کم نہیں کیا، گیس کے شعبے میں بھی کوئی کام نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نومبر میں آپ نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور معاہدہ توڑا، آپ نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دی، کہتے ہیں تھوڑا سا ملک کو ڈیفالٹ کر دیا تو کیا فرق پڑتا ہے، تھوڑی سی ایمنسٹی دے دی تو کیا فرق پڑتا ہے، فرق پڑتا ہے خان صاحب، عمران خان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے 65 لاکھ لوگ بیروزگار ہیں، ٹرسٹ کے نام پر دھندا کیا گیا، توشہ خانہ کی گھڑیاں 20 فیصد پر لے لیں اور دوسروں کو بھاشن دیتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جو پارٹی کہتی تھی قرضہ کم کرنے آئے ہیں انہوں نے 76 سال کی نسبت 80 فیصد زیادہ قرضہ لیا، شوکت ترین سب سے زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ چھوڑ کر گئے، ہر سال بجٹ خسارہ بڑھایا گیا اور ٹیکس کو کم کیا گیا، عمران خان پورے ملک کو پیچھے چھوڑ کر چلے گئے اور پوچھتے ہیں ذمہ دار کون ہے، کوئی شعبہ اٹھا کر دیکھ لیں انہوں نے سب کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے، صرف بجلی کا سرکلر ڈیٹ 2500 ارب کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بی آرٹی پر تحقیقات کراتے، کیوں نہیں کرائیں؟ آپ نے 190ملین پاؤنڈ واپس کیے کیونکہ اس کے عوض انگوٹھیاں مل رہی تھیں، آپ کوفارن فنڈنگ میں کس بات کا ڈر ہے،کہیں ناں کہ فیصلہ دو، میں الیکشن کمیشن سے اپیل کرتا ہوں کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ دیں، بعد میں سپریم کورٹ چاہے جو بھی فیصلہ دے، آپ فنانشل ٹائم پر کیس کریں ناں، کیوں نہیں کرتے کس بات کا خوف ہے۔
150 یونٹ استعمال کرنے والے دکانداروں کے بل پر ٹیکس معاف کر دیں گے: مفتاح اسماعیل
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا مرحوم جج ارشد ملک نے تسلیم کیا تھا کہ نواز شریف کے خلاف غلط فیصلہ کیا تھا، جج کومعطل کر دیا گیا، جج کا فیصلہ معطل نہیں کیا گیا، ہم نے ملک کی خاطر سیاسی نقصان اٹھایا، اس ملک کو بچایا ہے تو نواز شریف، شہباز شریف اور اتحادی حکومت نے بچایا ہے، جو مشکلات آئیں گی وہ ہم سب کو برداشت کرنا پڑیں گی۔
فکسڈ ٹیکس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خانہ کا کہنا تھا ایک دکاندار 12 لاکھ سالانہ کماتا ہے تو 36 ہزار تو ٹیکس دے سکتا ہے، دکانداروں کےساتھ بیٹھ کربات چیت کرلوں گا جبکہ 100 سے 150 یونٹ استعمال کرنے والے دکانداروں کے بجلی کے بل پر اضافی ٹیکس معاف کر دیں گے۔
اگست میں روپے پر پریشر ختم ہو گا اور چیزیں آسان ہو جائیں گی: وزیر خزانہ
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا جو مینوفیکچرننگ کمپنی 10 فیصد ایکسپورٹ نہ کر سکی تو اس پر5 فیصد ایڈیشنل ٹیکس عائد ہو گا، وزیراعظم سے بات کرکے اگلے سال یہ ٹیکس نافذ کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ جولائی میں ادائیگیاں دینی تھی اس لیے رواں ماہ زیادہ پریشر تھا، اگست کے مہینے میں ہم پر دباؤ ختم ہو جائے گا، روپے پر پریشر ختم ہو گا اور چیزیں آسان ہو جائیں گی، آئندہ ماہ سے ایکسپورٹ کو بڑھانے کی کوشش کریں گے، 5 بلین کی امپورٹ ہوئی ہے، اگلے ماہ روپے پر پریشر کم ہو گا، کوشش ہے ڈالر زیادہ آئیں اور کم باہر جائیں، امید ہے دو ہفتے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہو گا۔