01 اگست ، 2022
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں اور ہزاروں ایکڑ پر کاشت کی ہوئی چاول سمیت دیگر فصلیں مکمل تباہ ہو گئی ہیں۔
بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی سے دریائے راوی، دریائے اوج، نالہ بئیں، نالہ ڈیک اور نالہ بسنتر بپھر گئے، بہاولپور اور جھنگ کےقریب دریائے چناب میں نچلےدرجے کا سیلاب آ گیا۔
سیلابی صورتحال کے نتیجے میں سیکڑوں دیہات اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلابی پانی کی زد میں آگئی۔
دوسری جانب گاج ندی میں طغیانی کےبعد کاچھو کے زیرآب علاقوں کا ایک ہفتہ بعد بھی زمینی رابطہ بحال نہ ہو سکا۔
دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے بعد کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ سے 3 لاکھ 70 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔
دوسری جانب شمالی وزیرستان کےعلاقے دتہ خیل میں شدید بارشوں سے دریائے ٹوچی میں بھی سیلابی ریلے سے کئی مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹ گئے ہیں۔