04 اگست ، 2022
بھارتی شہر حیدرآباد کے علاقے شمشاد آباد میں میونسپل اتھارٹیز کے عملے نے رات گئے مسجد کو شہید کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد شہر کی میونسپل اتھارٹیز نے رات کی تاریکی میں مسجد خواجہ محمود کو پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں شہید کیا، جب فجر کی نماز کے لیے نمازی مسجد پہنچے تو وہ مسجد کو منہدم دیکھ کر شدید غم و غصے میں آگئے۔
بعد ازاں مسلمانوں اور مختلف جماعتوں کی جانب سے میونسپل آفس کے باہر شدید احتجاج کیا گیا جس پر پولیس نے کئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
پولیس نے کہا کہ مسجد کے اطراف میں موجود رہائشیوں نے اس کی تعمیر کے خلاف شکایت درج کی تھی جس کا مقدمہ درج کیا جانا تھا تاہم میونسپل حکام نے مسجد کو مسمار کردیا۔
بھارت میں مجلس بچاؤ تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ شہید کی گئی مسجد کو 3 سال قبل تعمیر کیا گیا تھا جہاں ہر روز بشمول جمعہ 5 وقت کی نماز باجماعت ادا کی جاتی تھی ۔
دوسری جانب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے پریس نوٹ میں مسجد شہید کرنے کے عمل کو نہایت افسوس ناک اور مسلمانوں کے لیے ناقابل برداشت عمل قرار دیا۔