دنیا
Time 06 اگست ، 2022

فرانسیسی سائنسدان نے ساسیج کے ٹکڑے کو ستارہ قرار دینے پر معافی مانگ لی

فوٹو: ٹوئٹر
فوٹو: ٹوئٹر

فرانسیسی سائنسدان ایٹین کلین(Etienne Klein) نے ساسیج کے ٹکڑے کو ستارہ قرار دینے پر معافی مانگ لی۔

گزشتہ دنوں  فرانسیسی سائنسدان نے ایک تصویر ٹوئٹ کی اور دعویٰ کیا کہ یہ کائنات کے رازوں کو جاننے کے لیے خلا میں بھیجے جانے والی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کے ذریعے لی گئی ایک ستارے کی تصویر ہے۔

فرانسیسی سائنسدان نے تصویر کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'یہ سورج کے قریب ترین ستارے پراکسیما سینٹوری(Proxima Centauri) کی تصویر ہے جو زمین سے 4.2 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے'۔ 

سائنسدان کی جانب سے کی گئی اس ٹوئٹ کو ہزاروں صارفین نے ری ٹوئٹ کیا اور تبصرے کیے۔لیکن وہ کہتے ہیں نہ جو چیز جیسی نظر آرہی ہو ضروری نہیں ویسا حقیقت میں بھی ہو۔یہاں بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔

بعد ازاں ایٹین کلین نے ٹوئٹس کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ بظاہر ستارے  جیسے دکھنے والی یہ تصویر درحقیقت ایک سیاہ پس منظر میں کافی قریب سے لی گئی ساسیج کے ٹکڑے کی تصویر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک مذاق تھا جس پر میں  معذرت خواہ ہوں لیکن  میرا ساسیج کی تصویر شیئر کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ایسی تصاویر سے محتاط رہیں جو بظاہر خود بولتی ہیں۔

ایٹین کلین کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں جو چیز کسی اتھارٹی کی جانب سے شیئر کی جائے وہ ہمیشہ صحیح ہو ، ایسی تصاویر کو اپنی عقل و شعور سے  پرکھنا سیکھیں۔

واضح رہے کہ ایٹین کلین فرانس کے اٹامک انرجی کمیشن میں ریسرچ ڈائریکٹر اور ریڈیو شو  پروڈیوسر بھی ہیں۔

مزید خبریں :