07 اگست ، 2022
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کس مائی کے لعل میں جرات ہے کہ عمران خان کو نااہل کرے؟
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 13 اکاؤنٹس میں2 کروڑ روپے ٹرانسفرہوئے ہیں،پارٹی عہدیداروں کوآفس آپریشنز کی مد میں یہ رقم جاری کی گئی تھی، ایف آئی اے کس حیثیت میں پارٹی رہنماؤں کونوٹس جاری کررہی ہے؟
ہم انہیں انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ کس مائی کے لعل میں جرات ہے کہ عمران خان کو نااہل کرے ، کیا آپ پاکستان میں ون پارٹی سسٹم بنانا چاہتے ہیں؟ ہم نے آخری مرحلے کی تیاری کرلی ہے ،13 اگست کو تاریخی جلسہ ہوگا، ہم انہیں انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے۔
فواد چوہدری نے اپنی گفتگو میں مخالف جماعتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کے اکاؤنٹس آڈیٹرز موجود ہی نہیں ، پیپلزپارٹی نے نہیں بلکہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین نے الیکشن لڑا ، پارٹی لیڈر کے بجائے جنرل سیکرٹری نے سرٹیفکیٹ جمع کرایا، پیپلز پارٹی نے الیکشن پر 232 ملین کے اخراجات ظاہر کیے ، امریکاسے آنے والے پیسے براہ راست زرداری کے اکاؤنٹ میں آئے ، پیپلز پارٹی نے جو ایل ایل سی بنائی اس کا کوئی ثبوت پاکستان میں نہیں، فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ مسلم لیگ ن کے فنڈزکےذرائع پتا ہی نہیں کہاں سے آئے۔
الیکشن کمیشن ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو کیوں بچارہا ہے؟
انھوں نے کہا کہ اسلام آبادہائی کورٹ نےکہا تھا کہ الیکشن کمیشن سب جماعتوں کی فنڈنگ کافیصلہ کرےگا، الیکشن کمیشن نےصرف پی ٹی آئی کافیصلہ دیا، قانون کے مطابق ہر سیاسی جماعت کا آڈٹ ہونا ہے، ایک پارٹی دوسری پارٹی کو فنڈ نہیں کرسکتی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو کیوں بچارہا ہے؟ لگتا ہے الیکشن کمیشن کو اپنی ساکھ کی پروا نہیں ، الیکشن کمیشن کی پہلے بھی عزت نہیں ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ شہیدوں پر سیاست کررہے ہیں ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پر کارروائی کی جائے گی ، ماڈل ٹاؤن معاملے پربھی پنجاب حکومت تیزی سے آگے بڑھے گی جس کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں کارروائی کی ہدایت کرچکے ہیں ، ن لیگ کےرہنماؤں پرمقدمات ہیں، امیدہے وہ پولیس کےسامنے پیش ہوں گےاور رانا ثنااللہ، عطاتارڑ اور ملک احمد خان تفتیش میں تعاون کریں گے۔
قبل ازیں فواد چوہدری نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت ہے لیکن پی ٹی آئی کا جلسہ سیاسی اسٹنٹ ہو گا، عمران خان اپنی چوری سے توجہ ہٹانے کے لیے سیاسی اسٹنٹ کے طور پر جلسے کر رہے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے کے ساتھ ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات میں جو تعاون نہیں کرے گا اس کو گرفتار کریں گے۔
وفاقی وزیر کے اس بیان پر فواد چوہدری نے رانا ثنااللہ کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے رانا ثنا اللہ کے بیان کا اسکرین شاٹ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’رانا صاحب اپنی اوقات کے مطابق بات کیا کریں، آپ تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او ہیں اس سے زیادہ آپ کی حیثیت نہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے رانا ثنااللہ کے نام پیغام میں مزید لکھا کہ ’یہ نہ ہو لینے کے دینے پڑ جائیں، بہادر آپ اتنے ہیں جب سے حکومت تبدیل ہوئی آپ فیصل آباد نہیں گئے، بہرحال احتیاط اچھی چیز ہے‘ ۔