19 اگست ، 2022
کینسر دنیا میں اموات کی وجہ بننے والا دوسرا بڑا مرض خیال کیا جاتا ہے مگر اس کے لگ بھگ 50 فیصد کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔
تمباکو نوشی، الکحل کا استعمال یا زیادہ جسمانی وزن کینسر کا شکار بنانے والے 3 سب سے بڑے عناصر ہیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل دی لانسیٹ میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 2019 میں دنیا میں کینسر سے ہونے والی 44.4 فیصد اموات ان عناصر کی وجہ سے ہوئیں جن کی روک تھام ممکن تھی۔
واشنگٹن یونیورسٹی کی تحقیق میں شامل ماہرین نے کہا کہ یہ عالمی سطح پر کینسر کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کے حوالے سے اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے۔
اس تحقیق میں خطرہ بڑھانے والے عناصر اور کینسر کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا، جس کے لیے گلوبل برڈن آف ڈیزیز پراجیکٹ اور انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ میٹرکس کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا۔
اس پراجیکٹ میں 2010 سے 2019 کے دوران 204 ممالک میں کینسر کی 23 اقسام اور خطرہ بڑھانے والے 34 عناصر کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دنیا بھر میں 2019 میں پھیپھڑوں، برونکس یا پھیپھڑوں میں جانے والی ہوا کی نالی اور سانس کی نالیوں کے کینسر سے مردوں اور خواتین میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔
تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ کینسر کی ایسی اقسام سے اموات کی شرح دنیا بھر میں بڑھ رہی ہے جن کی روک تھام آسانی سے ممکن ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوا ہے کہ عالمی سطح پر کینسر کے بیشتر کیسز کی روک تھام ممکن ہے جبکہ جلد تشخیص اور مؤثر علاج کے ذریعے بھی اموات کی شرح کو کم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو نوشی دنیا بھر میں کینسر کا خطرہ بڑھانے والا سب سے بڑا عنصر ہے اور ہمارے نتائج سے پالیسی سازوں اور محققین کو ان عناصر کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی جن کو ہدف بناکر عالمی سطح پر کینسر سے اموات اور بیماری کی شرح کو کم کیا جاسکے گا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ وسطی یورپ، مشرقی ایشیا، شمالی امریکا، جنوبی لاطینی امریکا اور مغربی یورپ میں کینسر سے اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ کینسر کے تمام کیسز یا اموات کی روک تھام ممکن نہیں مگر تمباکو نوشی اور الکحل سے گریز، صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھنا، سورج کی روشنی میں بہت زیادہ گھومنے سے بچنا اور متوازن غذا سے اس موذی مرض کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔