23 اگست ، 2022
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ٹوئٹر کے خلاف جاری عدالتی جنگ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے سابق سی ای او جیک ڈورسی کو بھی فریق بنالیا ہے۔
ایلون مسک کے وکلا نے جیک ڈورسی کو مقدمے کے لیے سمن جاری کیے ہیں۔
ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 44 ارب ڈالرز میں خریدنے کے معاہدے کو مکمل کرانے کے حوالے سے عدالتی جنگ چل رہی ہے۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدنے سے انکار کیا جس پر سوشل میڈیا کمپنی نے عدالت سے رجوع کیا تاکہ دنیا کے امیر ترین شخص کو معاہدے کی تکمیل پر مجبور کیا جاسکے۔
ایلون مسک کی قانونی ٹیم ایسے شواہد اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے جس سے ان دلائل کو تقویت مل سکے کہ ٹوئٹر کی جانب سے کمپنی کی خریداری کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات فراہم کی گئیں۔
ایلون مسک کا دعویٰ ہے کہ ٹوئٹر پر اسپام اور جعلی اکاؤنٹس کی تعداد بہت زیادہ ہے جس سے کمپنی کی اشتہارات کی آمدنی متاثر ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ اس پلیٹ فارم کے کروڑوں صارفین میں اسپام اکاؤنٹس کی تعداد 5 فیصد سے بھی کم ہے۔
جیک ڈورسی نے گزشتہ سال ٹوئٹر کے سی ای او کا عہدہ چھوڑا تھا اور وہ ایلون مسک کے دوست ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال اپریل کے آخر میں ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان 44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا کمپنی خریدنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔
پھر ان کی جانب سے 8 جولائی کو یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے پاس جمع کروائی گئی دستاویزات میں کہا گیا کہ ٹوئٹر انتظامیہ جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی اس لیے میں سوشل میڈیا کمپنی کو خریدنے کے اپنے معاہدے سے دستبردار ہورہا ہوں۔
اس کے بعد ٹوئٹر کی جانب سے ایلون مسک کے خلاف امریکی ریاست ڈیلاویئر کی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے اس کا ٹرائل جلد شروع کرنے کی درخواست کی گئی۔
ایلون مسک کی قانونی ٹیم کی جانب سے اس درخواست کی مخالفت کی گئی۔
مگر عدالت نے مقدمے کا ٹرائل اکتوبر میں شروع کرنے کا فیصلہ سنایا۔