Time 25 اگست ، 2022
صحت و سائنس

محض ایک گھنٹے کی نیند کی کمی سے آپ پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

نیند ہماری زندگی کا انتہائی اہم عمل ہے جو جسم اور ذہن دونوں کی صحت کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایک رات کی خراب نیند سے آپ پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ایک رات بلکہ صرف ایک گھنٹے کی ناکافی نیند ہی لوگوں کو خودغرض بنانے کے لیے کافی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بے خوابی کے شکار افراد میں کسی اور کی مدد کرنے کی خواہش دم توڑنے لگتی ہے۔

اس تحقیق میں ناکافی نیند سے ذہنی سرگرمیوں اور رویوں میں آنے والی تبدیلیوں کا تجزیہ کیا گیا اور دریافت ہوا کہ کچھ وقت کی نیند متاثر ہونے سے بھی لوگوں کے رویوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ 

محققین نے کہا کہ تحقیق کے نتائج دنگ کردینے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محض ایک گھنٹے کی کم نیند بھی لوگوں کی مدد کرنے کے حوالے سے ہمارے فیصلوں پر منفی اثرات مرتب کرنے کے لیے کافی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایک گھنٹے کی نیند متاثر ہونے سے انسانی رحم دلی اور دیگر افراد کی مدد کرنے کا جذبہ متاثر ہوتا ہے۔

تحقیق کے دوران 2001 سے 2016 کے دوران دیے جانے والے 30 لاکھ عطیات کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے پر دریافت ہوا کہ جب بھی امریکا میں ڈے لائٹ سیونگ ٹائم (گھڑیوں کو ایک گھنٹہ آگے یا پیچھے کرنا) کا اطلاق ہوا، عطیات دینے کی شرح میں 10 فیصد کمی آئی۔

مگر یہ کمی ان ریاستوں میں دیکھنے میں نہیں آئی جہاں ڈے لائٹ سیونگ ٹائم کا اطلاق نہیں ہوا تھا۔

بعد ازاں تحقیق کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ماہرین نے 24 افراد کی ذہنی سرگرمیوں کی ٹریکنگ جدید آلات سے کی۔

یہ ٹریکنگ پہلے 8 گھنٹے کی نیند کے بعد کی گئی اور پھر دوبارہ ان افراد کو ایک رات جگا کر کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کی کمی کے نتیجے میں سماجی سرگرمیوں کے لیے مختص دماغی حصے کی سرگرمیاں کم ہوگئیں۔

یہی حصہ دوسروں کی ضروریات، حالت اور جذبات پر غور کرتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ یہ تو پہلے سے معلوم ہے کہ نیند ہمارے مزاج اور دماغی افعال پر اثرات مرتب کرتی ہے مگر اب معلوم ہوا ہے کہ اس سے دیگر افراد کے حوالے سے ہمارے رویے بھی متاثر ہوتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ مسلسل نیند کی کمی سے سماجی تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور  دوسروں کی مدد کے جذبے پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

مگر انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے ہم نیند کی کمی پوری کرکے اس نقصان سے بچ سکتے ہیں، مگر یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ صرف نیند کا دورانیہ ہی نہیں بلکہ اس کا معیار بھی اہمیت رکھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل پلوس بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :