Time 01 ستمبر ، 2022
پاکستان

شمالی بلوچستان میں ہر طرف تباہی کے مناظر، مزید 2 افراد جاں بحق

صوبے بھر میں مجموعی طور پر 61 ہزار 718 مکانات کو نقصان پہنچا، جبکہ 1000 کلومیٹر پر مشتمل مختلف شاہراہیں بھی شدید متاثر ہوئیں — فوٹو: فائل
صوبے بھر میں مجموعی طور پر 61 ہزار 718 مکانات کو نقصان پہنچا، جبکہ 1000 کلومیٹر پر مشتمل مختلف شاہراہیں بھی شدید متاثر ہوئیں — فوٹو: فائل

شمالی بلوچستان میں ہرجانب تباہی کےمناظر نظر آتے ہیں،  گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں مزید دو افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق کے بعد اموات کی تعداد 256 تک پہنچ گئی۔

صوبے بھر میں مجموعی طور پر 61 ہزار 718 مکانات کو نقصان پہنچا، جبکہ 1000 کلومیٹر پر مشتمل مختلف شاہراہیں بھی شدید متاثر ہوئیں۔

صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے حادثات میں مزید 2 افراد جان کی بازی ہار گئے، بلوچستان میں یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 256 ہوگئی۔

جاں بحق ہونے والوں میں 121 مرد، 62 خواتین اور 73 بچے شامل ہیں، سب سے زیادہ 27 ہلاکتیں کوئٹہ، 21 لسبیلہ اور 17 پشین میں ہوئیں، جبکہ صوبے میں بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 166 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلابی ریلوں اور بارشوں سے مجموعی طور پر بلوچستان میں 61 ہزار718 مکانات کو نقصان پہنچا  اور 1 لاکھ 45 ہزار 936 سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے ہیں اب تک مجموعی طور پر دو لاکھ ایکڑ زمین پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

رابطہ سڑکیں، پل بہہ جانے سے راستے بند ہیں، جیونیوز کی ٹیم چمن کے متاثرہ علاقوں روغانی اور ٹھیکیدار محمد حسن پہنچی تو مکینوں نے بتایا کہ اب تک کوئی حکومتی نمائندہ نہیں پہنچ سکا، متاثرین نے کھنڈرات بنے اپنے گھروں کی تعمیر اپنی مدد آپ کے تحت شروع کردی ہے۔

دوسری جانب نصیرآباد، جعفرآباد اور صحبت پور کےعلاقوں میں سیلابی پانی جمع ہے، متاثرین ادویات، خوراک اور صاف پانی کی شدید قلت سے پریشان ہیں۔

مزید خبریں :