09 ستمبر ، 2022
صوبہ سندھ کے ضلع نو شہرو فیروز میں بااثر افراد کی بے حسی سے 500 سے زائد گاؤں زیر آب آگئے۔
بااثر افراد نے اپنے باغات اور زمینوں کو بچانے کے لیے نہروں میں غیر قانونی کٹ لگا دیے جس سے بارش کا پانی سیلابی ریلے کی شکل اختیار کر گیا۔
نہروں میں کٹ لگانے سے 500 سے زائد گاؤں زیر آب آگئے اور ایک لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے۔
دوسری جانب بھان سعید آباد شہر سے ملحقہ انڈس لنک کنال بند پر مختلف مقامات پر شگاف پڑ گئے جس کے نتیجے میں پانی تیزی سے آبادی والے علاقوں کی طرف بڑھنے لگا ہے۔
اس کے علاوہ یونین کونسل بھمبھا اور شیخ کے 70 سے زائد دیہات ڈوب گئے جس کے باعث کپاس، آلو اور پیاز کے کھیت پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
پڈعیدن میں اب بھی سیکڑوں دیہاتوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ متاثرین کو اب تک حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں ملی۔
سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ بچے کھانے کے نوالے کو ترس رہے ہیں اور بیماریوں سے لڑ رہے ہیں۔