کورنگی پارک سے لاش ملنے کے کیس میں قانونی ضابطے نظرانداز کرنے کی بات درست نہیں: پولیس

متوفیہ کے والد نے بھی مزید قانونی کارروائی سے انکار کر دیا اور قبول کیا کہ بیٹی کو داماد نے نشے کا عادی بنایا، دونوں اُسی میدان میں رہتے تھے جہاں سے لاش ملی— فوٹو: اسکرین گریب
متوفیہ کے والد نے بھی مزید قانونی کارروائی سے انکار کر دیا اور قبول کیا کہ بیٹی کو داماد نے نشے کا عادی بنایا، دونوں اُسی میدان میں رہتے تھے جہاں سے لاش ملی— فوٹو: اسکرین گریب

کراچی کے علاقے کورنگی میں کھیل کے میدان سے عائشہ نامی خاتون کی لاش ملنے کا معاملہ، پولیس نے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، نشے کا عادی قرار دے خاتون کی لاش ورثا کے حوالے کی اور فائل بند کردی۔

متوفیہ کے والد نے بھی مزید قانونی کارروائی سے انکار کر دیا اور قبول کیا کہ بیٹی کو داماد نے نشے کا عادی بنایا، دونوں اُسی میدان میں رہتے تھے جہاں سے لاش ملی۔

 پولیس کا بھی یہی مؤقف ہے کہ عائشہ کی ہلاکت نشے کی زیادتی کی وجہ سے ہوئی۔ 

کورنگی زمان ٹاؤن میں کھیل کے میدان سے رخسانہ عرف عائشہ نامی خاتون کی لاش ملنے کے معاملے پر پولیس کا مؤقف ہے کہ موت نشے کی زیادتی سے ہوئی۔

کیس کا اہم پہلو یہ ہے کہ پولیس نے قانونی ضابطہ نظر انداز کیا اور لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کرایا جس کے باعث موت کی اصل وجہ سے متعلق حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ 

خاتون کے والد بشیر نے جیونیوز کوبتایا کہ بیٹی گردوں کے عارضے میں مبتلا تھی اور ڈاکٹروں نے جواب دے دیا تھا۔

خاتون کی لاش ملنے کے بعد سوشل میڈیا پر جو افواہیں گردش کرتی رہیں، پولیس حکام نے ان کی تردید کی ہے۔

پولیس حکام کے مطابق کیس میں قانونی ضابطے نظرانداز کرنے کی بات درست نہیں۔

علاوہ ازیں خاتون کے نشئی ہونے کی تصدیق ورثاء کے علاوہ علاقہ مکینوں نے بھی کی ہے جبکہ لاش پر زخم یا تشدد کے آثار بھی نہیں ملے۔

مزید خبریں :