13 ستمبر ، 2022
میٹا کی زیرملکیت ایپ انسٹاگرام نے ٹک ٹاک کو ٹکر دینے کے لیے مختصر ویڈیوز کے فیچر ریلز کو متعارف کرایا تھا۔
مگر انسٹاگرام میں یہ اضافہ صارفین کی توجہ حاصل کرنے میں اب تک ناکام رہا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں میٹا کی ایک اندرونی دستاویز کے حوالے سے بتایا گیا کہ انسٹاگرام صارفین روزانہ ایک کروڑ 76 لاکھ گھنٹے ریلز ویڈیوز دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں جبکہ ٹک ٹاک پر صارفین روزانہ 19 کروڑ 78 لاکھ گھنٹے ویڈیوز دیکھتے ہوئے گزارتے ہیں۔
یہ دستاویز اگست میں جاری کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ریلز کے لیے صارفین کی انگیج منٹ گھٹ کر 13.6 فیصد رہ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام ریلز کو درست مواد بنانے والے افراد اور اوریجنل مواد کی کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ایک کروڑ 10 لاکھ creators میں سے صرف 23 لاکھ اس پلیٹ فارم میں ہر ماہ پوسٹ کرتے ہیں۔
میٹا کے ایک ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہمیں ابھی کافی کام کرنا ہے مگر اب تک نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔
فیس بک اور انسٹاگرام پر دلچسپ مواد تیار کرنے والے افراد کی توجہ حاصل کرنے کے لیے میٹا نے ایک ارب ڈالرز کا فنڈ قائم کیا ہے۔
اس فنڈ میں سے 12 کروڑ ڈالرز انسٹاگرام ریلز بنانے والوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل اگست میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ٹک ٹاک کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے انسٹاگرام اور یوٹیوب نے ایسے نئے فیچرز متعارف کرائے ہیں جن سے صارفین میں کراس پلیٹ فارم شیئرنگ کے رجحان کی حوصلہ شکنی ہو۔
ابھی بھی زیادہ تر صارفین اوریجنل ویڈیوز سب سے پہلے ٹک ٹاک پر پوسٹ کرتے ہیں، جس کے بعد ان ویڈیوز کو دیگر پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیا جاتا ہے۔