21 ستمبر ، 2022
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سخت سکیورٹی کے باعث قومی کھلاڑی شدید پریشان ہیں۔
کھلاڑیوں کو نیا ہدات نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے تحت وہ باہر سے کھانا آڈر نہیں کرسکتے، تمام کھلاڑیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جو ہوٹل میں کھانا ہوگا وہ ہی کھانا ہو گا۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو باہر جانے کے لیے بھی ایک روز پہلے بتانا ہوگا تاہم کووڈ پروٹوکول ختم ہونے کے باوجود کھلاڑی ہوٹل تک ہی محدود ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے ٹیم مینجمنٹ کو شکایت کی گئی ہے لیکن سکیورٹی کے آگے مینجمنٹ بھی بے بس ہے۔
اس حوالے سے جب انگلش کرکٹ ٹیم کے ہیری بروکس سے جب پاکستان میں فراہم کی گئی سکیورٹی کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں کہا کہ بہترین سکیورٹی فراہم کی گئی ہے اور مسکراتے ہوئے بولے کہ جب وہ واش روم جاتے ہیں تو لگتا ہے سکیورٹی ان کے ساتھ ہے۔
دوسری جانب سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ٹیموں کو صدارتی سطح کی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے، اس کے جو بھی قوانین ہیں اس پر سختی سے عمل کرنا ہوگا، اگر کسی کھلاڑی کو باہر جانا ہے تو وہ 24گھنٹے قبل سکیورٹی کو آگاہ کریں گے اور انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کرکے وہاں لے کر جایا جائے گا۔
تاہم کھلاڑیوں کا کہنا ہے صدارتی سطح کی سکیورٹی پہلے بھی فراہم کی جاتی تھی، اس دوران باہر سے کھانا آڈر کرنے کی اجازت تھی لیکن اس بار یہ سہولت بھی ختم ہو گئی ہے۔