یوٹیوب کا ڈس لائیک بٹن کسی کام کا نہیں، تحقیق

ایک تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو
ایک تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو

یوٹیوب نے نومبر 2021 میں ڈس لائیک کاؤنٹ کا آپشن ختم کرکے ڈس لائیک بٹن متعارف کرایا تھا۔

مگر اب ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈس لائیک بٹن سے یوٹیوب کے استعمال کے تجربے میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آتی۔

بنیادی طور پر ڈس لائیک بٹن سے صارف کسی ویڈیو پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہیں تاکہ اس طرح کا مواد ان کی فیڈ پر مزید نظر نہ آئے۔

مگر موزیلا فاؤنڈیشن کی ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈس لائیک بٹن سے مواد نظر آنے یا نظر نہ آنے پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

تحقیق میں 22 ہزار سے زیادہ یوٹیوب صارفین کو ٹریک کیا گیا اور 2758 افراد سے فیڈ پر نظر آنے والے مواد کے بارے میں سروے کیا گیا۔

سروے میں شامل 39 فیصد صارفین نے کہا کہ یوٹیوب یوزر کنٹرولز سے ویڈیو ریکومینڈیشنز پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے، جبکہ 23 فیصد نے ان کنٹرولز پر ملا جلا ردعمل ظاہر کیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈس لائیک بٹن پر کلک کرنے سے اس طرح کے مواد نظر آنے کا امکان 88 فیصد تک برقرار ہتا ہے جبکہ ناٹ انٹرسٹڈ پر کلک کرنے پر بھی مخصوص مواد کی روک تھام  کے مقصد میں صرف 11 فیصد تک کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

درحقیقت صارفین کے خیال میں یوٹیوب کو ان کی پسند ناپسند کی کوئی پروا نہیں۔

مزید خبریں :