26 ستمبر ، 2022
کراچی:مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ مایوسی کی وجہ سےکیا، انسان سال بھر نیک نیتی کے ساتھ محنت کرتا ہے، شہر کا بھلا کرنے کا سوچتا ہے، پھر لوگ سیاست کی نظر کردیتے ہیں۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ کوئی نیا ٹیکس نہیں تھا پرانا ٹیکس تھا، ماضی میں 16 کروڑ سالانہ جمع ہوتے تھے اور اب اس ٹیکس سے 3 ارب سے زائد جمع ہوتے، میں شفاف طریقے سے ٹیکس جمع کرنا چاہتا تھا، اخلاقی طور پر نہیں سمجھتا کہ مجھے مزید کام کرنا چاہیے تھا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہر میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے الیکشن بھی نہیں لڑا، اگر میں الیکشن لڑتا، بارشوں میں اداروں کی کوآرڈینیشن خراب ہوتی، اچھے فیصلے سیاست کی نظر ہوگئےجس کی وجہ سےاستعفیٰ دے رہا ہوں، میں نے لوگوں کو امید دی، ماضی میں بلدیہ عظمیٰ سے لوگ نالاں اور مایوس ہوگئے تھے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ماضی کے میئر نے کہہ دیا تھا کہ میرے پاس اختیارات نہیں ہیں، مجھ سےعوام رابطہ کرتی تھی کیونکہ انہیں نظر آ رہا تھا کہ کام ہو رہاہے۔