پاکستان
Time 29 ستمبر ، 2022

سندھ میں سیلابی پانی نکاس نہ ہوسکا، بیماریوں کا پھیلاؤ جاری، ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رکا

سندھ میں  سیلابی پانی نکاس نہ ہوسکا، بیماریوں کا پھیلاؤ جاری، ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رکا

سندھ میں سیلاب کے باعث بیماریوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، صرف ضلع دادو میں گیسٹرو،ملیریا اور دیگر بیماریوں سے مزید 4 افراد انتقال کر گئے، وارہ سے 2 لاشیں برآمد جبکہ خیرپور میں ایک نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔

دادو کی تحصیل میہڑ کے گاؤں میرخان پاہی میں ملیریا اورگیسٹرو میں مبتلا 8 سال کا بچہ اور نوجوان شاہد چل بسا جبکہ ہیرو خان میں ملیریا کے باعث نوجوان امان اللہ اور خاتون نوری انتقال کر گئے۔

محکمہ صحت کے مطابق ضلع بھر میں ملیریا، ڈائریا اور گیسٹرو کے باعث اموات کی تعداد 40 تک پہنچ گئی جبکہ 28 ستمبرسے 27 اگست تک مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 96 ہزار 724 سے تجاوز کر چکی ہے۔

فلڈ پروٹیکٹیو بند، سپریو بند اور سیم نالوں میں پڑنے والے شگاف اور کٹ ایک ماہ بعد بھی پر نہ کیے جا سکے ادھرسیلابی پانی اترنے کے بعد وارہ شہر کے محلہ قادربخش چھٹو اور جونانی شریف سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں، ضلع میں وبائی امراض اور حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔

خیرپور کی تحصیل نارا کے شہر چونڈکو میں گیسٹرو کے باعث 20 سالہ نوجوان انتقال کر گیا۔

ضلع بھر میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران وبائی بیماریوں کے باعث 8 بچوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، کوٹڈیجی، نارا، ٹھری میرواہ اورفیض گنج کا 70 فیصد علاقہ اب بھی پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔

نوشہروفیروزمیں راشن، ٹینٹ اور مچہر دانیاں نہ ملنے پر متاثرین نے قومی شاہراہ پردھرنا دیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

دوسری جانب بدین میں پرُان ندی میں سرکانی کے مقام پر ایک ماہ قبل پڑنے والا شگاف بند کردیا گیا۔

دوسری جانب نوکوٹ سیم نالے میں پانی کی سطح اب تک کم نہیں ہوسکی، جُھڈو اورٹنڈوجان محمد میں بھی تاحال پانی نکالا نہیں جاسکا۔

مزید خبریں :