پاکستان
Time 02 اکتوبر ، 2022

اعتراض کرنے والے پہلے ٹرانس جینڈر ایکٹ پڑھیں پھر بات کریں: حنا جیلانی

ٹرانس جینڈر ایکٹ کی ہر شق پر غور کیا گیا ہے، خواجہ سراؤں کو معاشی اور معاشرتی لحاظ سے اوپر اٹھانا چاہتے ہیں: حنا جیلانی — فوٹو: فائل
ٹرانس جینڈر ایکٹ کی ہر شق پر غور کیا گیا ہے، خواجہ سراؤں کو معاشی اور معاشرتی لحاظ سے اوپر اٹھانا چاہتے ہیں: حنا جیلانی — فوٹو: فائل

ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کی چیئرپرسن حنا جیلانی نے کہا ہے کہ 2018 میں بڑی کوشش سے خواجہ سراؤں کو شہریت کا حق دیا گیا، اعتراض کرنے والے پہلے ٹرانس جینڈر ایکٹ پڑھیں پھر بات کریں۔

لاہور پریس کلب میں قانون برائے "تحفظ حقوق خواجہ سرا " کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنا جیلانی نے کہا کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کی ہر شق پر غور کیا گیا ہے، خواجہ سراؤں کو معاشی اور معاشرتی لحاظ سے اوپر اٹھانا چاہتے ہیں، آئیں میں ہر شخص کو جان و مال کا تحفظ حاصل ہے، سول سوسائٹی خواجہ سراؤں کے ساتھ کھڑی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ 75 سال بعد اس ایکٹ کی صورت میں انہیں حقوق ملے ہیں، ایکٹ میں ایسی کوئی شق شامل نہیں جس کے تحت کوئی خود کو لڑکا یا لڑکی بنا سکتا ہو، ٹرانس جینڈرز کے شناختی کارڈ پر ایکس لکھا جاتا ہے۔ 

مزید خبریں :