05 اکتوبر ، 2022
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور ماہر قانون حامد خان نے کہا ہے کہ آرٹیکل 62 ون ایف میں تو کہیں نہیں لکھا کہ اس کے تحت کوئی شخص تاحیات نااہل ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شق میں صرف یہ لکھا ہے کہ کسی امیدوار میں جو خوبیاں ہونی چاہییں ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ صادق اور امین ہو، لیکن یہ نہیں لکھا کہ اس میں یہ اہلیت نہ ہو تو وہ ساری عمر کے لیے نااہل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری سمیت دیگر رہنما بھی 62 ون ایف کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔
دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈاکی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے بھی تاحیات نااہلی کے آرٹیکل 62 ون ایف کو ڈریکونین قانون قرار دیا ہے۔