Time 08 اکتوبر ، 2022
پاکستان

کراچی: پولیس مقابلےکے دوران جاں بحق 9 ماہ کی بچی کوکس کی گولی لگی؟ تحقیقات جاری

فوٹو: جیو نیوز
فوٹو: جیو نیوز

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں فائیو اسٹار چورنگی کے قریب پولیس مقابلے کے دوران شیرخوار بچی کی موت کی تحقیقات جاری ہیں۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق پولیس مقابلے کے دوران گولیاں لگنے سے جاں بحق شیرخوار بچی اپنی ماں کے ساتھ نارتھ کراچی سے لیاقت آباد میں اپنی نانی کے گھر جا رہی تھی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سینٹرل معروف عثمان کے مطابق اس افسوس ناک واقعےکی اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ 

ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق 24 سالہ حنا راشد سرجانی ٹاؤن کی رہائشی بتائی گئی ہیں جو چنگچی رکشے میں گھر سے اپنی قریبی عزیز خاتون کے ہمراہ اپنی والدہ کے گھر لیاقت آباد جا رہی تھیں کہ نارتھ ناظم آباد میں شیر شاہ سوری روڈ پر ملزمان اور پولیس اہلکاروں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

ایس ایس پی کے مطابق اس دوران ایک گولی ماں کی گود میں موجود 9 ماہ کی انابیہ راشد کے جسم کو چھیدتے ہوئے حنا راشد کے بازو میں لگی، ڈاکٹرز کے مطابق دوسری گولی حنا راشد کے دوسرے بازو میں لگی۔ 

زخمی حنا راشدکی قریبی عزیز خاتون کے مطابق انہوں نے پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا تھا، انہوں نے شبہ ظاہرکیا کہ بچی اور ان کی ماں کو پولیس کی گولی لگی۔

 پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق دونوں خواتین بچی کے ہمراہ چنگچی رکشےکی پچھلی سیٹ پر بیٹھی تھیں اور ان کا رخ فرار ہونے والے ڈاکو کی طرف تھا جو رکشےکے آگے تھے اور اپنے تعاقب میں آتے ہوئے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر رہے تھے، اسی بنیاد پر پولیس شبہ ظاہر کر رہی ہےکہ ماں بیٹی کو ملزمان کی فائرنگ سے گولیاں لگیں۔

 ایس ایس پی معروف عثمان کے مطابق اس سلسلے میں حتمی طور پر بچی کی لاش کے پوسٹ مارٹم کے بعدکچھ کہا جاسکتا ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ  زخمی ماں بیٹی کو وہی رکشا ڈرائیور لےکر نارتھ ناظم آباد میں واقع نجی اسپتال پہنچا اور انہیں ایمرجنسی میں چھوڑ کر چلا گیا، جہاں بچی کی موت واقع ہوئی اور اسے ایدھی ایمبولینس کے ڈرائیور  نے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔

 معروف عثمان کے مطابق رکشا ڈرائیور کا بیان لینے کے لیے اس کی تلاش جاری ہے، اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے رکشےکا نمبر بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ جائے وقوعہ گرین لائن بس اسٹیشن کے کیمروں کی رینج میں ہے، جن کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنےکی کوشش بھی کی جارہی ہے، امید ہےکہ جلد ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا جائےگا۔

مزید خبریں :