16 اکتوبر ، 2022
ہمارا جسم ایسے متعدد اشارے دیتا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ اندر کیا کچھ ہورہا ہے۔
روزمرہ کے کاموں میں مناسب مقدار میں پانی پینا بھول جانا بہت آسان ہوتا ہے خاص طور پر جب موسم سرد ہونے لگتا ہے۔
اگر آپ مناسب مقدار میں پانی کا استعمال نہیں کریں گے تو سردرد، متلی اور توجہ مرکوز کرنے جیسی مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، جبکہ قبض سمیت دیگر امراض کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند سیکنڈ میں آپ اس بات کا اندازہ لگاسکتے ہیں کہ جسم کو پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن کا سامنا تو نہیں؟
ڈی ہائیڈریشن کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جسم کو اپنے افعال کے لیے مناسب مقدار میں سیال دستیاب نہیں۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ جلد کے ایک ٹیسٹ سے آپ اس کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
ہماری جلد لچکدار ہوتی ہے جس کو دبایا جائے تو بھی اس کی ساخت چند لمحات یا سیکنڈ میں اصل شکل میں بحال ہوجاتی ہے۔
اور یہ ڈی ہائیڈریشن کے بارے میں جاننے کا ایک آسان ذریعہ ہے۔
اس کے لیے انگلیوں کے پچھلے حصے میں جوڑوں کی جگہ یا کسی بھی جگہ کی کھال کو چٹکی سے کچھ دیر کے لیے دبائیں۔
اگر جسم میں پانی کی مقدار مناسب سطح پر ہوگی تو جلد فوری طور پر اصل پوزیشن میں لوٹ جائے گی۔
مگر پانی کی کمی کی صورت میں جلد کی لچک بھی متاثر ہوتی ہے جس کے باعث جلد کو معمول کی شکل پر لوٹنے میں کچھ زیادہ سیکنڈ درکار ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جلد کو چٹکی میں کم از کم 3 سیکنڈ تک دبا کر رکھیں اور پھر دیکھیں کہ 2 سیکنڈ میں وہ اصل شکل میں واپس آتی ہے یا نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کچھ زیادہ وقت لگے تو یہ ڈی ہائیڈریشن کا عندیہ ہوسکتا ہے مگر یہ طریقہ کار ہمیشہ 100 فیصد درست نہیں ہوتا بلکہ معمر افراد کی جلد کی لچک کم ہوتی ہے تو انہیں ویسے ہی زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔
اسی طرح بچوں کے لیے بھی یہ ٹیسٹ زیادہ قابل اعتبار نہیں، جبکہ کچھ مخصوص بیماریوں جیسے اعصابی نظام کے مسائل کے شکار افراد کی جلد کی لچک متاثرہوتی ہے۔
طبی تحقیقی رپورٹس میں بھی اس طریقہ کار کو ڈی ہائیڈریشن کی جانچ پڑتال کا ابتدائی پیمانہ قرار دیا گیا ہے۔
ویسے اگر آپ اس ٹیسٹ میں پاس ہو بھی جاتے ہیں تو پانی پی لینے میں کوئی حرج نہیں۔
جسم میں پانی کی کمی کے بارے میں جاننے ایک اور طریقہ پیشاب کی رنگت کو دیکھنا ہے، جو گہرے زرد کا ہو تو یہ عندیہ ملتا ہے کہ اب پانی پی لینا چاہیے۔
اگر ہلکے زرد رنگ کا ہے تو یہ جسم میں پانی کی مناسب سطح کا اشارہ ہوتا ہے۔