میٹا نے اپنی نوعیت کا پہلا اسپیچ ٹو اسپیچ ٹرانسلیشن سسٹم متعارف کروادیا

فوٹو:  فائل
فوٹو:  فائل

فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کی جانب سے بولی جانے والی زبانوں کیلئے اسپیچ ٹو اسپیچ ٹرانسلیشن سسٹم متعارف کروادیا گیا ہے۔

فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے فیس بک پیج پر اپنی ایک ویڈیو پوسٹ میں بتایا کہ ان کی ٹیم نے  ایسی زبانوں کیلئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے اسپیچ ٹو اسپیچ ٹرانسلیٹر بنا لیا ہے جو صرف بولی جاتی ہیں اور ان کی کوئی تحریری صورت یا رسم الخط موجود نہیں ہے۔

مارک زکر برگ نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ ان کی ٹیم نے تائیوان اور چین میں بولی جانے والی ’’ہاکین‘‘ زبان کیلئے آرٹیفیشل انٹلیجنس سسٹم کے ذریعے اسپیچ ٹو اسپیچ ٹرانسلیشن سسٹم متعارف کروایا ہے، یہ زبان لاکھوں لوگ بولتے ہیں تاہم اس کی کوئی تحریری صورت موجود نہیں ہے۔

انہوں نے اپنی ویڈیو میں پراجیکٹ کے ایک ریسرچر سے بات کرتے ہوئے ’’ہاکین‘‘ سے انگریزی اور انگریزی سے ’’ہاکین‘‘ زبانوں میں ترجمے کا ایک ڈیمو بھی دیا ہے۔


میٹا کے مطابق ان کے یونیورسل اسپیچ ٹرانسلیٹر (یو ایس ٹی) پروجیکٹ کے تحت تیار ہونے والا یہ سسٹم آرٹیفیشل انٹیلیجنس سسٹم کے ذریعے تمام زبانوں کیلئے اسپیچ ٹو اسپیچ ٹرانسلیشن کی سہولت فراہم کرسکتا ہے۔

میٹا کا کہنا ہے کہ ان کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ریسرچرز نے چائنیز ڈائسپورا سے تعلق رکھنے والی تائیوان کی آفیشل زبانوں میں سے ایک زبان ’’ہاکین‘‘ کیلئے ٹرانسلیشن سسٹم تیار کیا ہے یہ زبان بولی تو جاتی ہے لیکن اس کیلئے کوئی تحریری شکل موجود نہیں ہے۔

میٹا کے مطابق دیگر خودمختیار ریسرچرز کومیٹا ٹیکنالوجی کے تحت اپنے اسپیچ ٹو اسپیچ ماڈل بنانے کیلئے کمپنی کی جانب سے ’’ہاکین‘‘ زبان کے ٹرانسلیشن ماڈل کے ڈیٹا سیٹ اور اسپیچ میٹرکس رلیز کردیے گئے ہیں۔

میٹا کا کہنا ہے کہ اب تک آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹرانسلیشن کی پوری توجہ لکھی جانے والی زبانوں پر تھی جبکہ 7 ہزار سے زائد، موجود زبانوں میں سے 40 فیصد سے زائد زبانیں بنیادی طور پر صرف بولی جاتی ہیں اور ان کا کوئی رسم الخط یا لکھنے کا معیاری نظام موجود نہیں ہے۔

میٹا کا کہنا ہے کہ ہمارہ منصوبہ ہے کہ ہم ’’ہاکین‘‘ ٹرانسلیشن سسٹم کو یونیورسل اسپیچ ٹرانسلیٹر کے ایک حصے کے طور پر استعمال کریں اور آرٹیفیشل انٹلیجنس پر کام کرنے والی کمیونٹی کیلئے اس کے کوڈ اور ٹریننگ ڈیٹا کا اوپن سورس ماڈل بنائیں تاکہ اسے بنیاد بنا کر اے آئی کمیونٹی اس کام میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

میٹا کا کہنا ہے کہ تازہ ترین آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی کے ذریعے ’’ہاکین‘‘ زبان بولنے والے لوگوں کیلئے انگریزی بولنے والوں سے رابطہ کاری آسان ہو گئی ہے۔

میٹا کے مطابق اس ٹینکالوجی کا دائرہ دوسری ایسی زبانوں تک بھی وسیع کیا جا سکتا ہے جو صرف بولی جاتی ہیں اور ان کا کوئی معیاری رسم الخط یا تحریری صورت موجود نہیں ہے۔

میٹا کا کہنا ہے کہ صوتی رابطہ کاری (اسپوکن کمیونیکیشن) لوگوں کو قریب لانے اور رکاوٹوں کو توڑنے میں مددگار ہوتی ہے اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس دونوں جگہ یعنی اصل زندگی میں اور میٹا ورس میں زبان کی رکاوٹوں کو توڑ رہی ہے۔

میٹا کا کہنا ہے کہ مستقبل میں تمام ہی زبانیں چاہے صرف بولی جانے والی ہوں یا ان کی تحریری صورت بھی موجود ہوں، ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکیں گی، ہماری کوشش ہے کہ مستقبل میں بلا رکاوٹ رابطہ کاری کو مزید آسان بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

مزید خبریں :