Time 20 اکتوبر ، 2022
پاکستان

کراچی: انتظامیہ کی زائد قیمت پر دودھ بیچنے والوں کیخلاف کارروائیاں

زائد قیمت پر دودھ کی فروخت پر تقریباً 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا اور 20دکانیں سیل کرکے کئی دکانداروں کو حراست میں لے لیا گیا/ فائل فوٹو
زائد قیمت پر دودھ کی فروخت پر تقریباً 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا اور 20دکانیں سیل کرکے کئی دکانداروں کو حراست میں لے لیا گیا/ فائل فوٹو

کراچی میں دودھ کی قیمت  200  روپے کرنے پر مختلف علاقوں میں دودھ فروشوں کے خلاف کارروائیوں میں لاکھوں  روپے جرمانہ اور کئی دکانوں کو سیل کردیا گیا۔

کمشنرکراچی کی پرائس کمیٹی نے شہر  میں دودھ کی سرکاری قیمت  120 روپے فی لیٹر مقرر کررکھی ہے   لیکن شہر میں فی لیٹر دودھ بدستور سرکاری نرخ سے 80 روپے زائد میں فروخت ہورہا ہے۔

ریٹیلرز ایسوسی  ایشن کے رہنما خلیل احمد نے کہا کہ زائد قیمت  پر دودھ کی فروخت پر تقریباً 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا اور 20دکانیں سیل کرکے کئی دکانداروں کو حراست میں لے لیا گیا۔

ڈیری فارمرز ایسوسی  ایشن کے مطابق انتظامیہ نے رات گئے بھینس کالونی سے آئی دودھ کی کئی گاڑیاں پکڑ کر چھوڑ دیں۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے  کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ کمشنر کراچی دودھ کی پیداواری لاگت کم کرانے پر کام کریں  کیوں کہ  دودھ کی قیمت بڑھنےکی ذمہ داری ڈیری فارمرزپرہے۔

دوسری جانب کراچی کے  علاقے ملیر میمن گوٹھ میں دودھ کی گاڑیوں کو روکنے سے متعلق کی جانے  والی کارروائی ڈی سی آفس کا عملہ نہ پہنچنے پر عمل میں نہ  لائی جاسکی۔

پولیس اہلکاروں نے کہا کہ ہمیں حکم ملا تھا کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ڈی سی آفس کا عملہ کارروائی کے لیے آئےگا لیکن کچھ دیر تک گاڑیوں کو روکنے پر عملہ نہیں آیا تو دودھ کی گاڑیوں کو جانے دے دیاگیا۔

مزید خبریں :