28 اکتوبر ، 2022
انڈوں کو متعدد طریقوں سے پکا کر کھایا جاسکتا ہے۔
فرائی، آملیٹ یا کسی اور شکل میں انڈوں کا استعمال دنیا بھر میں بہت زیادہ ہوتا ہے بالخصوص ناشتے کے لیے اسے سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
مگر ایک فرد روزانہ کتنے انڈے کھاسکتا ہے؟
امریکا کے معروف کلیو لینڈ کلینک نے اس کا جواب دیا ہے۔
ایک انڈے میں 6 گرام پروٹین موجود ہوتا ہے جبکہ وٹامن اے، وٹامن ای، وٹامن بی 12، وٹامن بی 9 (فولیٹ) اور لیوٹین جیسے اجزا جسم کا حصہ بنتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق انڈوں کا استعمال معیاری پروٹین اور مختلف اجزا کے حصول کا سستا اور اچھا ذریعہ ہے۔
جسم کے متعدد افعال کے لیے یہ وٹامنز اہم کردار ادا کرتے ہیں، جیسے وٹامن اے آنکھوں اور بینائی کی صحت کے لیے اہم ہے، جبکہ میٹابولزم اور خلیات کے لیے بھی اس کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
وٹامن بی 12 اعصابی خلیات اور خون کے خلیات کو صحت مند رکھنے کا کام کرتا ہے۔
وٹامن ای ایک اینٹی آکسائیڈنٹ کے طور پر کام کرکے خلیات کو تکسیدی تناؤ سے بچاتا ہے جس سے مختلف دائمی امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
وٹامن بی 9 یا فولیٹ خون کی کمی سے بچاتا ہے کیونکہ اس سے خون کے نئے سرخ خلیات بنتے ہیں۔
لیوٹین سے عمر بڑھنے کے ساتھ مسلز میں آنے والی تنزلی کا امکان کم ہوتا ہے۔
انڈوں کی سفیدی اور زردی دونوں کی مختلف خصوصیات ہیں۔
سفیدی میں ایک انڈے میں موجود پروٹین کا 60 فیصد حصہ ہوتا ہے جبکہ زردی میں چکنائی اور کولیسٹرول موجود ہوتا ہے، مگر اس میں موجود فیٹی ایسڈز ورم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹ خصوصیات سے لیس ہوتے ہیں، جس سے یادداشت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ دل کی شریانوں کو تحفظ ملتا ہے۔
مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق انڈے کھانے سے مسلز کے حجم پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، مگر اس حوالے سے زیادہ تفصیلی تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔
انڈوں کے متعدد فوائد کو دیکھتے ہوئے روزانہ ایک انڈہ کھانا صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
اگر آپ کو دل کی شریانوں کے امراض کا سامنا نہیں اور بلڈ کولیسٹرول لیول صحت مند سطح پر ہے تو روزانہ ایک انڈہ کھایا جاسکتا ہے۔
البتہ روزانہ ایک سے زیادہ انڈوں کی زردی کھانے سے خون میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔
اگر بلڈ کولیسٹرول یا امراض قلب سے متاثر ہیں تو ہر ہفتے 3 سے 4 انڈے کھانا بہتر ہے۔
اگرچہ غذا ہی بلڈ کولیسٹرول کی واحد وجہ نہیں ہوتی مگر پھر بھی احتیاط میں کوئی برائی نہیں۔
اگر امراض قلب یا بلڈ کولیسٹرول کے مریض ہیں تو دیسی انڈوں کے استعمال پر غور کریں کیونکہ ان کی زردی میں غذائی کولیسٹرول کی مقدار کم جبکہ لیوٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ ایسے ایک انڈے کو کھانے سے جسم میں لیوٹین کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ کولیسٹرول کی سطح نہیں بڑھتی۔
ماہرین کے مطابق 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے بلڈ کولیسٹرول پر غذا 30 سال یا اس سے کم عمر افراد کے مقابلے میں کم اثرانداز ہوتی ہے۔
معمر افراد کے لیے انڈے پروٹین کے حصول کا اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتے ہیں خاص طورپر اگر بلڈ کولیسٹرول لیول صحت مند سطح پر ہو۔