03 نومبر ، 2022
کینیا میں قتل ہونے والے سینئر صحافی ارشد شریف نیروبی کے جس اپارٹمنٹ میں مقیم رہے جیو نیوز نے وہ عمارت ڈھونڈ نکالی۔
جیو نیوز کے مطابق ارشد شریف 10 اگست کو نیروبی پہنچنے کے بعد وقار احمد اور خرم احمد کے اپارٹمنٹ میں رہے، نیروبی میں وقار احمد کے اپارٹمنٹ کی عمارت میں 24 سے زائد لگژری اپارٹمنٹس ہیں، اپارٹمنٹ کی عمارت پاکستان ہائی کمیشن سے صرف 10منٹ کے فاصلے پر واقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارشد شریف نے کینیا کا ویزہ لیتے وقت اسی اپارٹمنٹ کی تفصیلات پولیس کو دیں جبکہ وقار احمد نے دبئی میں مقیم برطانوی نژاد پاکستانی تاجر کی درخواست پر ارشد شریف کی میزبانی کی۔
مقتول ارشد شریف کا کینیا کا وزٹ ویزہ اسپانسر کیا گیا تھا اور انہیں انٹری ویزہ نہیں ملا تھا، کینیا جانے کے لیے ارشد شریف کو اسپانسر لیٹر خرم احمد کے بھائی وقار احمد نے بھیجا تھا۔
جیو کی تحقیقات کے مطابق وقار اور خرم احمد نے اپارٹمنٹ خصوصی طور پر ارشد شریف کے لیے مختص کیا تھا۔
خیال رہے کہ خرم اور وقار احمد کا تعلق کراچی سے ہے، خرم، وقار احمد نیروبی میں پراپرٹی کے کئی پراجیکٹس کے مالک اور پراپرٹی کا کام کر رہے ہیں۔
خرم احمد اور وقار احمد کینیا میں فارم ہاؤس اور فائرنگ شوٹنگ کیمپ کے بھی مالک ہیں، جیو نیوز نے وقار اور خرم دونوں کو سوالنامے بھیجے لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
وقار احمد اور خرم احمد کے وکیل کے مطابق ارشد شریف کی موت غلط شناخت کے سبب ہوئی، پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے وقار احمد اور خرم احمد دونوں سے پوچھ گچھ کی ہے۔