11 نومبر ، 2022
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کینیا میں قتل ہونے والے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیدیا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا دونوں بھائیوں، وقار اور خرم نے کینیا کی پولیس کے ساتھ مل کر ارشد شریف کا قتل کیا اور پھر اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش کی، دونوں بھائی اپنے موبائل فون کے ڈیٹا تک رسائی بھی فراہم نہیں کر رہے۔
رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ارشد شریف کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں، ہماری ٹیم سلمان اقبال اور طارق وصی سے بھی تفتیش کرنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کریں گے کہ دوبارہ کینیا کے صدر سے بات کریں کیونکہ کینیا کی پولیس تعاون نہیں کر رہی۔
قبل ازیں ایک بیان میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کینیا کی پولیس کے مؤقف سے ثابت نہیں ہوتا کہ ارشد شریف کو غلط شناخت پر قتل کیا گیا، بادی النظر میں ارشد شریف کا قتل ملی بھگت لگتی ہے، ارشد شریف پر فائر کرنے والوں کو یہ معلوم تھا کہ ارشد شریف کون ہے اور کس سائیڈ بیٹھا ہے، اب تک جو سامنے آیا ہے ارشد شریف کا قتل غلط شناخت کا معاملہ نہیں تھا۔