آج کل ذیابیطس کا مرض تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے؟ اہم وجہ سامنے آگئی

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

دنیا بھر میں ذیابیطس ٹائپ 2 کا مرض وبا کی طرح پھیل رہا ہے اور اب اس کی ایک بڑی وجہ دریافت ہوئی ہے۔

رات کو کسی ایسے کمرے میں سونا جہاں مصنوعی روشنی (بلب وغیرہ کی روشنی) پھیلی ہوئی ہو تو ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایک لاکھ کے قریب چینی شہریوں پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کو نیند کے دوران مصنوعی روشنیوں کی زد میں رہنے سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 28 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق آؤٹ ڈور آرٹی فیشل لائٹس اور ذیابیطس کے خطرے میں تعلق موجود ہے۔

محققین نے بتایا کہ چین بھر میں ذیابیطس کے 90 لاکھ سے زیادہ کیسز میں ان مصنوعی روشنیوں نے کردار ادا کیا۔

محققین نے اسے روشنی کی آلودگی قرار دیا جو شہری علاقوں میں زیادہ عام ہے۔

تحقیق کے لیے 98 ہزار سے زیادہ افراد کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے جسمانی وزن اور خاندانی تاریخ کو مدنظر رکھا گیا۔

پھر محققین نے رہائشی علاقوں میں رات کو مصنوعی روشنیوں کے استعمال کی شرح کو مدنظر رکھ کر ان افراد کے مختلف گروپس بنائے۔

انہوں نے دریافت کیا کہ مصنوعی روشنیوں کا جتنا زیادہ استعمال ہوگا، ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ اتنا بڑھ جائے گا۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے Diabetologia میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل 2022 کے شروع میں امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی اسی طرح کے نتائج سامنے آئے تھے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ نیند کے دوران کمرے میں معتدل روشنی سے دل اور رگوں کے افعال کو نقصان پہنچتا ہے جس سے انسولین کی مزاحمت بڑھتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ محض ایک رات مدھم روشنی میں نیند سے بلڈ شوگر کی سطح اور دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔

ایسے شواہد پہلے سے موجود ہیں کہ دن کی روشنی سے دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جس سے جسم دن بھرکے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ایسا ہی اثر رات کی نیند کے دوران روشنی سے ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ انسولین کی مزاحمت کی اصطلاح اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب ہمارے مسلز، چربی اور جگر میں خلیات انسولین پر درست ردعمل ظاہر نہ کرسکیں اور خون میں موجود گلوکوز توانائی کے لیے استعمال نہ کرسکیں۔

ایسا ہونے پر لبلبہ زیادہ انسولین بنانے لگتا ہے جس سے وقت کے ساتھ بلڈ شوگر کی سطح بڑھتی ہے۔

مزید خبریں :