Time 21 نومبر ، 2022
پاکستان

پروین رحمان کے اہلخانہ کا ملزمان کی بریت کےفیصلےکیخلاف سپریم کورٹ جانےکا اعلان

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی مقتول ڈائریکٹر پروین رحمان کے اہلِ خانہ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلےکے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائرکرنےکا اعلان کیا ہے۔

پروین رحمان کی بہن عقیلہ اسماعیل نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا  کہ فیصلہ سمجھ نہیں آیا، سب کچھ واضح تھا، دونوں جے آئی ٹی نے ان ملزموں کو قصوار ٹھہرایا اور  آج سب ختم کر دیا۔

 عقیلہ اسماعیل کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ میں ہمیں نہ کوئی موقع دیا گیا اور نہ کوئی بات ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم کی جانب سے ہمارے اہلخانہ کو  خطرہ ہے،  اورنگی پائلٹ پروجیکٹ میں کام کرنے والوں کی بھی جان کو خطرہ ہے، ملزمان کو فوری طور  پر ایم پی او کے تحت بندکیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طورپرسندھ ہائی کورٹ کے فیصلےکے خلاف اپیل کرے، وفاقی حکومت اس طرح کےکیسز کو دیکھے، اس طرح کےکیسز میں اہلخانہ کو انصاف نہیں ملتا،ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

دوسری جانب پراسکیوٹر  جنرل سندھ فیض شاہ کا کہنا ہےکہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلےکا جائزہ  لے رہے ہیں، فیصلے کے خلاف اپیل دائرکی جائےگی۔

واضح رہےکہ اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کو 2013 میں قتل کیا گیا تھا اور ان کے کیس میں نامزد ملزمان کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے دسمبر 2021 میں 2،2 بار عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

آج سندھ ہائی کورٹ نے پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان رحیم سواتی، امجد حسین، ایاز سواتی، عمران سواتی اور احمد حسین کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار  دے دیں۔

مزید خبریں :