27 نومبر ، 2022
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے اسمبلیوں سے استعفوں کے اعلان کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتیں ایوان کو تحلیل ہونے سے بچانے کے لیے متحرک ہو گئیں۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے آج رات ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، اجلاس اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کی رہائشگاہ پر ہو گا، اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز شرکت کریں گے جس میں خیبرپختونخوا اسمبلی کو تحلیل سے بچانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور ہو گا۔
اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد سمیت دیگر آپشنز پر غور ہو گا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں گے۔
مسلم لیگ ن کے ایم پی اے اختیار ولی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شرکت کریں گے، وزیر اعلیٰ محمود خان بادام نہیں توڑ سکتے اسمبلی کیا توڑیں گے، اسمبلی خیبر پختونخوا کے چار کروڑ عوام کی امانت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد جمع کرائیں گے، عدالت سے رجوع کرنے کا آپشن بھی استعمال کریں گے۔
معاون خصوصی خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا بیان:
معاون خصوصی اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت عمران خان کے ہر حکم پر من و عن عمل درآمد کرے گی، استعفے، اسمبلی تحلیل اور حکومت سے نکلنے کے لیے تیار ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ راولپنڈی میں تاریخی پاور شو نے تمام ریکارڈ توڑ دیے، سیاسی بحران کے خاتمے کا واحد حل نئے اور شفاف انتخابات ہیں، امپورٹڈ حکومت ملک و قوم کےساتھ مخلص ہے تو الیکشن کا اعلان کرے۔