آئی جی سندھ کا پروین رحمان قتل کیس میں پولیس کی کوتاہی کا اعتراف

پروین رحمان قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جا رہے ہیں: غلام نبی میمن۔ فوٹو فائل
پروین رحمان قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جا رہے ہیں: غلام نبی میمن۔ فوٹو فائل

کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے پروین رحمان قتل کیس میں پولیس کی جانب سے کوتاہی کا اعتراف کیا ہے۔

جیو نیوز کو انٹرویو میں آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پروین رحمان قتل کیس میں پولیس سے کوتاہی ہوئی، ہم اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا تفتیشی نظام میں نقائص ہیں جنہیں دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کوشش کر رہے ہیں کہ ہر محکمے میں مستقل بنیادوں پر تعیناتیاں کریں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی بانی پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنا پر بری کرنے کا بیان دیا تھا۔

ملزمان کی بریت کے فیصلے پر پروین رحمان کے اہلخانہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن کا کہنا تھا ڈیفینس میں پولیس اہلکار کے قتل کا واقعہ بھی بنیادی پولیس ٹریننگ والا مسئلہ ہے، ملزمان کی ای ٹیگنگ پر ہماری طرف سے کام مکمل ہے، اب یہ معاملہ کابینہ کی سب کمیٹی کے پاس ہے، ای ٹیگنگ سے ملزمان پر نظر رکھنا بہت آسان ہو جائے گا۔

آئی جی سندھ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ اگر ملزمان کے بنیادی حقوق ہیں تو کیا متاثرین کے نہیں ہیں؟ سیف سٹی پروجیکٹ کے لیے اتھارٹی قائم کی گئی ہے، پہلے مرحلے میں سیف سٹی پروجیکٹ کے پروٹوٹائپ پر کام کر رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبے کے تمام ٹول پلازہ پر ہائی ریزولیشن کیمروں پر کام ہو رہا ہے، ان کیمروں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ضروری ہے جس پر کام ہو رہا ہے۔

مزید خبریں :