07 دسمبر ، 2022
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بہن بدری حسینی خامنہ ای نے حکومت مخالف احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے پاسدران انقلاب سے اسلحہ پھینکنے کا مطالبہ کیا۔
ستمبر کے وسط میں حجاب قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار 22 سالہ مہسا امینی پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی جس کے بعد سے ایران میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
ایرانی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے اور اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
گزشتہ دنوں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بھانجی کو مظاہرین کی حمایت پر گرفتار کیا گیا اور اب ان کی بہن نے بھی حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بہن بدری حسینی خامنہ ای کے فرانس میں مقیم بیٹے سوشل میڈیا پر والدہ کا خط جاری کیا ہے جس میں انہوں نے حکومت مخالف احتجاج کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اپنے بھائی کے اقدامات کی مخالفت کرتی ہوں اور خمینی دور سے لیکر اب تک مرنے والوں کی ماؤں سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ میں پاسدران انقلاب اور کرائے کے فوجیوں سے کہتی ہوں کہ جتنی جلدی ہوسکے اسحلہ پھینک کر عوام سے مل جائیں، اس سے پہلے کہ کہیں دیر نہ ہوجائے۔
خیال رہے کہ ستمبر کے وسط سے جاری احتجاج میں ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق سکیورٹی فورسز کےکریک ڈاؤن میں 64 بچوں سمیت 470 مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 18 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔